کراچی کے لیے 10 اے سی بسوں کے پروجیکٹ کی منظوری

5 کلومیٹر فاصلے تک 20 روپے، 5 سے 15 کلومیٹر 30 روپے جبکہ 15سے زائد کلومیٹر سفر پر 40 روپے کرایہ مقرر کر دیا گیا۔

5 کلومیٹر فاصلے تک 20 روپے، 5 سے 15 کلومیٹر 30 روپے جبکہ 15سے زائد کلومیٹر سفر پر 40 روپے کرایہ مقرر کر دیا گیا۔فوٹو: فائل

سندھ کابینہ نے نئی زراعت پالیسی، این ٹی ایس ٹیسٹ پاس اساتذہ کو مستقل کرنے سمیت انٹراسٹی کے لیے 10 اے سی بسوں کیلیے پائلٹ پروجیکٹ کی منظوری دے دی ہے۔

وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے، سندھ کابینہ نے نئی زراعت پالیسی، این ٹی ایس ٹیسٹ پاس اساتذہ کو مستقل کرنے سمیت انٹراسٹی کے لیے 10 اے سی بسوں کیلیے پائلٹ پروجیکٹ کی منظوری دے دی ہے، 12 نکاتی ایجنڈے کے تحت جن تجاویز کی منظوری دی ہے اسے جلد ترمیمی بلز کی صورت میں منظوری کے لیے سندھ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

اجلاس میں نئی زراعت پالیسی، ایاز تنیو کو بطور نئے پراسیکیوٹر جنرل تعینات ، گورنر کے اعتراضات کے بعد این ٹی ایس ٹیسٹ پاس اساتذہ کو مستقل کرنے، انٹرا سٹی منصوبہ کیلیے10 اے سی بسوں کے پائلٹ پروجیکٹ، سندھ یوتھ پالیسی، شاہ عبداللطیف یونیورسٹی شکارپور کا نام تبدیل کرکے شیخ ایاز یونیورسٹی کرنے سمیت بیگم نصرت بھٹو ویمن یونیورسٹی بل2018 ترمیم کی تجاویز بھی دی گئیں۔

قبل ازیں سندھ کابینہ کا اجلاس وزیراعلیٰ کی زیر صدارت سندھ سیکریٹریٹ میں منعقد ہوا، اجلاس میں صوبائی وزرا، چیف سیکریٹری سندھ ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت و دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ سندھ کابینہ کے اجلاس میں بعض بلوں کی منظوری دیے جانے پر بحث کی گئی جن میں (1) سندھ کابینہ کا گزشتہ اجلاس 9 اپریل 2018 کے منٹس کی منظوری (2) پراسیکیوٹر جنرل کی تعیناتی (3) لیبر کورٹ کے پریزائیڈنگ آفیسرز کی نامزدگی (4) سندھ ہیومن رائٹس کمیشن کے ارکان کے لیے شرائط و ضوابط طے کرنا (5) این ٹی ایس ٹیسٹ پاس اساتذہ کو مستقل کرنے کے بل 2018 پر گورنر کے اعتراضات پر غور (6) پائلٹ پروجیکٹ بسوں کے کرایوں کا تعین (7) 2018 سے2030 تک سندھ زرعی پالیسی (8) سندھ یوتھ پالیسی (9) سندھ اسپورٹس بورڈ آرڈیننس میں ترمیم کی منظوری (10) شاہ عبداللطیف یونیورسٹی شکارپور کیمپس کو مکمل یونیورسٹی کا درجہ دینا (11) بیگم نصرت بھٹو ویمن یونیورسٹی بل2018 کی پریزنٹیشن (12) ایڈیشنل ایجنڈا آئٹم میں سندھ انڈسٹری رجسٹریشن ایکٹ2018کی تشکیل شامل ہیں۔

اجلاس میں پراسیکیوٹر جنرل کی تعیناتی سے متعلق بحث کی گئی جس پر وزیراعلیٰ سندھ کو بتایاگیاکہ گزشتہ اجلاس میں فیاض شاہ کا نام منتخب ہوا تھا جو کم عمری کے باعث بھرتی نہ ہوسکے جن کی جگہ ایاز تنیو کو بطور نیا پراسیکیوٹر جنرل مقررکرنے کی منظوری دی جائے جس کے بعد سندھ کابینہ نے تجویز منظورکرلی۔

اجلاس میں این ٹی ایس ٹیسٹ پاس اساتذہ کومستقل کرنے کے بل 2018 پر غور کیا گیا جو سندھ اسمبلی نے26 فروری 2018 کو منظوری کے بعد گورنر سندھ کو بھیجا تھا جس پرگورنرنے کچھ اعتراضات کے بعدبل دوبارہ نظرثانی کیلیے واپس کردیا۔ گورنرکا خیال ہے کہ متعلقہ اساتذہ یونین کونسل/تعلقہ سطح پر تعینات ہوئے تھے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ متعلقہ اساتذہ اپنی یونین کونسل یا تعلقہ سے تبادلہ نہیں کرائیںگے۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ اگر ٹیچر کا تبادلہ کردیا جائے تو اسی جگہ دوسرے استاد کو ضرور لگائیں، چاہتا ہوں کہ صوبے کا کوئی بھی علاقہ اسکول ٹیچرکی بنیادی سہولت سے محروم نہ رہے۔ اجلاس میں انٹرا سٹی کے لیے10اے سی بسوں کا پائلٹ پروجیکٹ زیربحث لایا گیا۔


وزیر ٹرانسپورٹ ناصرحسین شاہ نے کابینہ کو بتایا کہ 24 سیٹر 10 اے سی بسیں کراچی کی اہم شاہراہوں پر چلائی جائیں گی جس میں قائد آباد، ملیر ہالٹ، اسٹار گیٹ، شاہراہ فیصل، فیصل کالونی، ناتھا خان، ڈرگ روڈ، پی اے ایف گیٹ، کارساز/مہران بیس، بلوچ کالونی، نرسری، ایف ٹی ایس بلڈنگ، جناح اسپتال اسٹاپ، گیٹ شاپ، میٹروپول ہوٹل، نیول فاؤنڈیشن (فوارہ چوک)، آرٹس کونسل، آئی آئی چندریگر روڈ، جنگ پریس، الفلاح بینک اسٹاپ اور ٹاور شامل ہیں۔

بس کا کرایہ 5 کلومیٹر فاصلے تک 20 روپے ، 5 سے 15 کلومیٹر فاصلے تک30 روپے جبکہ15سے زائد کلومیٹر سفر پر40روپے کرایہ مقرر کیا گیا ہے اور یہی کرایہ دیگر پروجیکٹس کے تحت چلائی جانے والی بسز پر بھی لاگو ہوگا۔ سندھ کابینہ نے پائلٹ پروجیکٹ کی منظوری دے دی۔

وزیر زراعت سہیل انورسیال نے سندھ کابینہ کو بتایاکہ زرعی پالیسی ورلڈ بینک کی مدد سے تیار کی گئی ہے۔ کابینہ نے تفصیلی بحث کے بعد نئی زراعت پالیسی منظور کرلی۔ اجلاس میں بحث کے بعدیوتھ پالیسی کی منظوری بھی دے دی گئی۔

وزیر کھیل محمد بخش مہر نے بریفنگ میں بتایا گیا کہ کئی سال سے بورڈ کے اجلاس ہی نہیں ہوئے، بورڈکے چیئرمین گورنر سندھ ہیں لیکن اب تجویز رکھی گئی ہے کہ وزیراعلیٰ اور ان کی غیرموجودگی میں وزیرکھیل بورڈکا چیئرمین ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے تمام وزرا کو سندھ گیمز کے ایونٹ میں شریک ہونے کی ہدایت کی۔ سندھ کابینہ نے سندھ اسپورٹس بورڈ آرڈیننس کی ترمیم کی منظوری دیتے ہوئے مجوزہ آرڈیننس سندھ اسمبلی میں پیش کرنے کا حکم دیا۔

کابینہ نے شاہ عبداللطیف یونیورسٹی شکارپور کیمپس کو مکمل یونیورسٹی کا درجہ دینے اور اس کا نام شیخ ایاز یونیورسٹی شکارپور رکھنے کی منظوری دے دی۔ اجلاس میں بیگم نصرت بھٹو ویمن یونیورسٹی بل2018 پر بحث کی گئی۔ بریفنگ کے بعد سندھ کابینہ نے مسودے کی منظوری کے بعد سندھ اسمبلی کے حوالے کرنے کے احکام جاری کیے۔ اجلاس میں سندھ انڈسٹری رجسٹریشن ایکٹ2018 کی تشکیل پر بھی غور کیا گیا۔

کراچی میں 10 بسیں چلانے کا اعلان مضحکہ خیز ہے، رابطہ کمیٹی بہادر آباد

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی رابطہ کمیٹی بہادر آباد گر وپ نے حکومت سندھ کی جانب سے لانڈھی سے لے کر میٹروپول ہوٹل تک صرف 10 بسیں چلانے کے اعلان کو مضحکہ خیز قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ کراچی جیسے میگا سٹی شہر میں 10 بسیں چلانے کا اعلان اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف قرار دیا ہے۔

ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ کراچی میں لاکھوں کی تعداد میں عوام اپنے کاروبار ، دفاتر ، اسکول، یونیورسٹیز، کالجز اور دیگر کام کاج کے لیے بسوں اورمنی بسوں میں سفر کرنے پر مجبور ہیں لیکن حکومت سندھ گزشتہ 10 سال کے دوران شہر میں ٹرانسپورٹ کا مسئلہ حل کرنے میں ناکام ہے جس کی جتنی بھی مزمت کی جائے کم ہے، شاہد خاقان عباسی سے مطالبہ کیا کہ حکومت سندھ کی جانب سے کراچی میں صرف 10بسیں چلانے کے مضحکہ خیز اعلان کا سنجیدگی سے نوٹس لیاجائے اور کراچی میں ٹرانسپورٹ کے سنگین مسائل کو حل کرنے کے لیے وفاقی سطح پر خصوصی ٹرانسپورٹ پیکیج کے تحت شہریوں کے تناسب سے بسیں چلانے کا اقدام اٹھایاجائے۔
Load Next Story