سپریم کورٹ نے شریف خاندان کی شوگر مل کی اپیل خارج کردی
کہا جاتا رہا یہ شوگر ملیں نہیں پاور پلانٹ ہے، اصل مقصد شوگر مل لگانا تھا، چیف جسٹس
سپریم کورٹ نے شریف خاندان کی شوگر مل کی اپیل خارج کردی۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے شریف خاندان کی شوگر مل سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ شریف خاندان کے وکیل سلمان اکرم راجہ پیش نہ ہوئے۔ سپریم کورٹ نے عدم پیروی پر اتفاق شوگر مل کی اپیل خارج کردی۔
یہ بھی پڑھیں: شریف خاندان کی 3 شوگر ملز کی منتقلی غیر قانونی قرار
لاہور ہائی کورٹ نے شوگر ملیں واپس منتقل کرنے کا حکم دیا تھا اور شریف خاندان نے عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کررکھی تھی۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ کیس میں غلط بیانی کی گئی، پہلے کہا جاتا رہا یہ شوگر ملیں نہیں پاور پلانٹ ہے، مالکان کا اصل مقصد شوگر مل لگانا تھا، غلط بیانی پر توہین عدالت کی کارروائی کریں یا نہیں، دیکھ لیتے ہیں۔ چیف جسٹس نے کیس کی سماعت غیرمعینہ مدت کے لئے ملتوی کردی۔
یہ بھی پڑھیں: شریف خاندان نے شوگر ملز غیر قانونی لگائیں تو اٹھانی پڑیں گی، سپریم کورٹ
واضح رہے کہ شریف خاندان نے اپنی 3 شوگر ملیں تفاق شوگر مل، حسیب وقاص اور چوہدری شوگر مل وسطی پنجاب سے جنوبی پنجاب منتقل کی تھیں۔ لاہور ہائی کورٹ نے منتقلی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے حکم دیا تھا کہ ان شوگر ملز کو 3 ماہ کے اندر واپس اسی جگہ منتقل کردیا جائے جہاں وہ پہلے لگی ہوئی تھیں۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے شریف خاندان کی شوگر مل سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ شریف خاندان کے وکیل سلمان اکرم راجہ پیش نہ ہوئے۔ سپریم کورٹ نے عدم پیروی پر اتفاق شوگر مل کی اپیل خارج کردی۔
یہ بھی پڑھیں: شریف خاندان کی 3 شوگر ملز کی منتقلی غیر قانونی قرار
لاہور ہائی کورٹ نے شوگر ملیں واپس منتقل کرنے کا حکم دیا تھا اور شریف خاندان نے عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کررکھی تھی۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ کیس میں غلط بیانی کی گئی، پہلے کہا جاتا رہا یہ شوگر ملیں نہیں پاور پلانٹ ہے، مالکان کا اصل مقصد شوگر مل لگانا تھا، غلط بیانی پر توہین عدالت کی کارروائی کریں یا نہیں، دیکھ لیتے ہیں۔ چیف جسٹس نے کیس کی سماعت غیرمعینہ مدت کے لئے ملتوی کردی۔
یہ بھی پڑھیں: شریف خاندان نے شوگر ملز غیر قانونی لگائیں تو اٹھانی پڑیں گی، سپریم کورٹ
واضح رہے کہ شریف خاندان نے اپنی 3 شوگر ملیں تفاق شوگر مل، حسیب وقاص اور چوہدری شوگر مل وسطی پنجاب سے جنوبی پنجاب منتقل کی تھیں۔ لاہور ہائی کورٹ نے منتقلی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے حکم دیا تھا کہ ان شوگر ملز کو 3 ماہ کے اندر واپس اسی جگہ منتقل کردیا جائے جہاں وہ پہلے لگی ہوئی تھیں۔