زرعی قرضوں پر شرح سود 9 فیصد تک لانے کی تجویز
اس وقت حکومت کی جانب سے زرعی قرضوں پر 14فیصد تک شرح سود حاصل کی جارہی ہے۔
وفاقی وزارت غذائی تحفظ وریسرچ کی جانب سے زرعی سیکٹر کیلیے قرضوں پرشرح سود سنگل ڈیجٹ میں لانے کی تجویز وزارت خزانہ کودی گئی۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے اس وقت بجٹ تیاری کاسلسلہ جاری ہے۔ اسی سلسلے میں وفاقی حکومت کے گزشتہ روزہونے والے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں زرعی قرضوں پرشرح سود کا معاملہ زیرغور آیاجس پر وفاقی وزارت غذائی تحفظ وریسرچ اور زرعی سیکٹرکے دیگر اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے زرعی سیکٹرکے قرضوں کو کم کرنے پر زور دیا گیا ہے۔
وزارت غذائی تحفظ و ریسرچ کی جانب سے وزارت خزانہ کو زرعی قرضوں پر شرح سود 9فیصد تک لانے کی تجویز دی گئی۔ اس وقت حکومت کی جانب سے زرعی قرضوں پر 14فیصد تک شرح سود حاصل کی جارہی ہے جبکہ کا شت کاروں کا یہ مطالبہ ہے کہ زراعت کیلئے قرضوں پر حکومت کی جانب سے شرح سود کو 5فیصد تک لایا جائے تاکہ کاشت کاروں کو آسان اقساط پر قرضے دستیاب ہوں۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے اس وقت بجٹ تیاری کاسلسلہ جاری ہے۔ اسی سلسلے میں وفاقی حکومت کے گزشتہ روزہونے والے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں زرعی قرضوں پرشرح سود کا معاملہ زیرغور آیاجس پر وفاقی وزارت غذائی تحفظ وریسرچ اور زرعی سیکٹرکے دیگر اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے زرعی سیکٹرکے قرضوں کو کم کرنے پر زور دیا گیا ہے۔
وزارت غذائی تحفظ و ریسرچ کی جانب سے وزارت خزانہ کو زرعی قرضوں پر شرح سود 9فیصد تک لانے کی تجویز دی گئی۔ اس وقت حکومت کی جانب سے زرعی قرضوں پر 14فیصد تک شرح سود حاصل کی جارہی ہے جبکہ کا شت کاروں کا یہ مطالبہ ہے کہ زراعت کیلئے قرضوں پر حکومت کی جانب سے شرح سود کو 5فیصد تک لایا جائے تاکہ کاشت کاروں کو آسان اقساط پر قرضے دستیاب ہوں۔