وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک سپریم کورٹ میں پیش

ٹیچنگ اسپتال اسپتالوں میں کیا سہولیات موجود ہیں، سب کی تفصیلات فراہم کریں، چیف جسٹس کی پرویز خٹک کو ہدایت

اسپتالوں میں فضلہ تلف کرنے کے حوالے سے متعلق کیس میں چیف سیکرٹری اور سیکرٹری ہیلتھ بھی عدالت طلب۔ فوٹو: فائل

صاف پانی فراہمی کیس میں چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کے طلب کرنے پر وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا پرویز خٹک سپریم کورٹ پشاور رجسٹری میں پیش ہوگئے۔

چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے پشاور رجسٹری میں صاف پانی کی فراہمی، اسپتالوں میں فضلہ تلف کرنے اور اسپتالوں کی حالت زار سمیت مختلف کیسز کی سماعت کی، اس دوران چیف جسٹس کے طلب کرنے پر چیف سیکرٹری اور سیکرٹری ہیلتھ عدالت میں پیش ہوئے، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اسپتالوں سے کتنا فضلہ نکلتا ہے، ہم نے بہتری کے لیے کچھ کرنا ہے، لاہور اور کراچی میں صورتحال بہتر بنا دی، آپ کی کیا پوزیشن ہے۔

چیف جسٹس کے استفسار پر ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ نے عدالت کو بتایا کہ صوبے میں 23 ڈی ایچ کیو اسپتال موجود ہیں، سیکرٹری ہیلتھ نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں 1570 اسپتال ہیں جب کہ 2 اضلاع میں ڈی ایچ کیو اسپتال نہیں۔ چیف جسٹس نے سیکرٹری ہیلتھ اور ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ کو شام کو 6 بجے تک تمام تفصیلات جمع کرانے کا حکم دیا۔

اسپتالوں کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بتایا جائے موجودہ حکومت نے کتنے نئے اسپتال بنائے اور کیا نئی سہولیات دی گئی ہیں، بتایا جائے کارڈیالوجی کا کوئی نیا اسپتال بنایا گیا ہے۔


نئے اسپتالوں کے حوالے سے استفسار پر چیف سیکرٹری اور سیکرٹری ہیلتھ جواب دینے سے قاصر رہے جس پر چیف جسٹس نے چیف سیکرٹری اور سیکرٹری ہیلتھ کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہے آپ کی کارکردگی، قوم نے آپ کو کام کے لیے ووٹ دیا، آپ کیا کام کر رہے ہیں، اتنے سالوں میں آبادی بڑھی، آپ نے مریضوں کے لیے کون سا نیا اسپتال بنایا۔

صاف پانی فراہمی کیس کی سماعت کے دوران وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کو طلب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پشاور کا گند آپ کس نہر میں ڈال رہے ہیں، ڈمپنگ گراؤنڈ کیوں موجود نہیں، آپ تو کہتے ہیں یہاں سب اچھا ہے، گڈ گورننس اور کیا ہوتی ہے، وزیراعلیٰ آج آتے ہیں یا کل، وہ جب چاہیں عدالت آجائیں میں رات 2 بجے تک یہاں موجود ہوں۔ چیف جسٹس کے طلب کرنے پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک عدالت میں پیش ہوگئے۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک سے صحت اور اسپتالوں میں سہولیات کے حوالے سے استفسار کیا کہ سی ایم صاحب، آپ نے اسپتالوں کیلئے کیا کیا جس پر پرویز خٹک نے جواب دیا کہ 2013 میں جب ہم آئے تو اسکول تباہ تھے اور اسپتالوں کے برے حالات تھے، اسپتالوں میں ڈاکٹر نہیں تھے تاہم ہم نے اسپتالوں کو خودمختار کیا۔

وزیر اعلیٰ کے پی پرویز خٹک نے عدالت کو بتایا کہ ٹیچنگ اسپتالوں کیلئے ڈیڑھ سے 2 ارب روپے مختص کیے، ہم نے فنڈنگ پرانی عمارتوں پر کی جب کہ ہم نے آگے دوڑ پیچھے چھوڑ والا کام نہیں کیا۔ چیف جسٹس نے وزیراعلیٰ کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ یہاں موجود ٹیچنگ اسپتالوں میں کیا سہولیات موجود ہیں، سب کی تفصیلات فراہم کریں۔

 
Load Next Story