چیف جسٹس کا خیبرپختونخوا میں غیر متعلقہ افراد سے پولیس سیکیورٹی واپس لینے کا حکم
سیکیورٹی اہلکار عوام کی حفاظت کیلئے ہیں اب خیبر پختونخوا کو آپ پر چھوڑ رہا ہوں، چیف جسٹس کا آئی جی سے مکالمہ
NEW DELHI:
چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے آئی جی خیبر پختونخوا کو غیر متعلقہ افراد سے سیکیورٹی واپس لینے کا حکم دے دیا ہے۔
سپریم کورٹ پشاور رجسٹری میں کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے آئی جی خیبر پختونخوا سے مکالمے کے دوران کہا کہ ہم نے آپ کی بہت تعریف سنی ہے، دہشتگردی میں آپ کا بہت ذاتی نقصان ہوا ہے۔ غیر متعلقہ لوگوں کے پاس سیکیورٹی کے نام پر کتنی پولیس فورس ہے؟
آئی جی خیبر پختونخوا نے بتایا کہ 3 ہزار کے قریب اہلکار غیر متعلقہ افراد کی سیکیورٹی پر تعینات ہیں، 900 اہلکاروں کو واپس بلالیا گیا ہے جب کہ دیگر کو مرحلہ وار واپس بلارہے ہیں، اس میں ایک ہفتہ لگے گا۔ چیف جسٹس نے آئی جی خیبرپختونخوا کو غیر متعلقہ افرادکی سیکیورٹی آج رات تک واپس لینے کا حکم دیا۔ جس پر صلاح الدین خان نے حکم پر فوری عمل کی یقین دہانی کرادی۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے آئی جی خیبر پختونخوا کو غیر متعلقہ افراد سے سیکیورٹی واپس لینے کا حکم دے دیا ہے۔
سپریم کورٹ پشاور رجسٹری میں کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے آئی جی خیبر پختونخوا سے مکالمے کے دوران کہا کہ ہم نے آپ کی بہت تعریف سنی ہے، دہشتگردی میں آپ کا بہت ذاتی نقصان ہوا ہے۔ غیر متعلقہ لوگوں کے پاس سیکیورٹی کے نام پر کتنی پولیس فورس ہے؟
آئی جی خیبر پختونخوا نے بتایا کہ 3 ہزار کے قریب اہلکار غیر متعلقہ افراد کی سیکیورٹی پر تعینات ہیں، 900 اہلکاروں کو واپس بلالیا گیا ہے جب کہ دیگر کو مرحلہ وار واپس بلارہے ہیں، اس میں ایک ہفتہ لگے گا۔ چیف جسٹس نے آئی جی خیبرپختونخوا کو غیر متعلقہ افرادکی سیکیورٹی آج رات تک واپس لینے کا حکم دیا۔ جس پر صلاح الدین خان نے حکم پر فوری عمل کی یقین دہانی کرادی۔