چیف جسٹس کا 50 سال سے قبضہ کی گئی اراضی بیوہ کو واپس دلانے کا حکم
چیف جسٹس نے سیشن جج پشاور کی سربراہی میں کمیشن تشکیل دیکر اراضی کا قبضہ بیوہ کو دینے کا حکم جاری کردیا
چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے 50 سال سے قبضہ کی گئی اراضی بیوہ کو واپس دلانے کا حکم جاری کردیا۔
چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے پشاور سپریم کورٹ رجسٹری میں جائیداد اور حق مہر کے حوالے سے کیس سماعت کرتے ہوئے50 سال سے قبضہ کی گئی اراضی بیوہ کو دینے کا حکم جاری کردیا اور سیشن جج پشاور کی سربراہی میں کمیشن تشکیل دیکر اراضی کا قبضہ بیوہ کو دینے کا حکم دیا ہے۔
پشاور سے تعلق رکھنے والی بیوہ نے چیف جسٹس آف پاکستان کو درخواست دی کہ 50 سال ہونے کو ہیں لیکن میرے سسرالی حق مہر کی ادائیگی نہیں کررہے، انہوں نے 50 سال سے میرے مرحوم شوہر کی 53 کنال اراضی پر قبضہ کررکھا ہے، چیف جسٹس آف پاکستان نے حکم جاری کیا کہ سیشن جج پشاور کی سربراہی میں کمیشن تشکیل دیا جارہار ہے جس میں ایس ایم بی آر کے ممبر بھی ہوں گے۔
سماعت کے بعد بیوہ خاتون نے ایکسپریس نیوزسے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ پچھلے 50 سالوں سے انصاف کے لیے ٹھوکریں کھارہی تھیں اور اب چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے انھیں انصاف دلایا ہے، خاتون خوشی کے مارے روپڑیں۔
چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے پشاور سپریم کورٹ رجسٹری میں جائیداد اور حق مہر کے حوالے سے کیس سماعت کرتے ہوئے50 سال سے قبضہ کی گئی اراضی بیوہ کو دینے کا حکم جاری کردیا اور سیشن جج پشاور کی سربراہی میں کمیشن تشکیل دیکر اراضی کا قبضہ بیوہ کو دینے کا حکم دیا ہے۔
پشاور سے تعلق رکھنے والی بیوہ نے چیف جسٹس آف پاکستان کو درخواست دی کہ 50 سال ہونے کو ہیں لیکن میرے سسرالی حق مہر کی ادائیگی نہیں کررہے، انہوں نے 50 سال سے میرے مرحوم شوہر کی 53 کنال اراضی پر قبضہ کررکھا ہے، چیف جسٹس آف پاکستان نے حکم جاری کیا کہ سیشن جج پشاور کی سربراہی میں کمیشن تشکیل دیا جارہار ہے جس میں ایس ایم بی آر کے ممبر بھی ہوں گے۔
سماعت کے بعد بیوہ خاتون نے ایکسپریس نیوزسے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ پچھلے 50 سالوں سے انصاف کے لیے ٹھوکریں کھارہی تھیں اور اب چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے انھیں انصاف دلایا ہے، خاتون خوشی کے مارے روپڑیں۔