نومسلم بھارتی خاتون کی تمام تفصیلات وزارت داخلہ کو ارسال
کرن بالا کے ویزے میں توسیع کا اختیار وزارت داخلہ کو ہے، لاہور ہائی کورٹ
متروکہ وقف املاک بورڈ نے پاکستانی نوجوان سے شادی اوراسلام قبول کرنیوالی بھارتی خاتون کرن بالا (آمنہ) کے حوالے تمام تفصیلات وزرات داخلہ کوبھیج دی ہیں۔
بھارت خاتون کرن بالا (آمنہ) نے ایک بارپھراس موقف کودہرایا ہے کہ واپس بھارت نہیں جانا چاہتی اوراپنی زندگی پاکستان میں ہی گزارنا چاہتی ہیں، اس نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ بھارت میں مقیم تین بچے اس کی بہن کے ہیں لیکن ایکسپریس نیوز نے کرن بالا کے بچوں کی ویڈیو بھی حاصل کرلی ہے جس میں وہ اپنی ماں سے واپس آنے کی التجا کررہے ہیں۔
متروکہ وقف املاک بورڈ کے سیکرٹری طارق وزیرنے ایکسپریس نیوزسے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس خاتون کے حوالے سے تمام تفصیلات وزارت داخلہ اورایف آئی اے کو بھیج دی گئی ہیں ، خاتون نے وزارت خارجہ سے ویزے میں توسیع کی درخواست دی ہے ، اگر وہ قبول ہوجاتی ہے توٹھیک ورنہ اسے کل دیگریاتریوں سمیت واپس بھیج دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان آئی بھارتی خاتون نے اسلام قبول کرلیا
کرن بالابھارتی ریاست ہشیارپورکے علاقہ گڑھ شنکرکی رہائشی اورتین بچوں کی ماں ہے جبکہ اس کا شوہر2013 میں فوت ہوچکا ہے ، کرن بالا نے وزارت خارجہ کو درخواست دی تھی کہ اس کا ویزا جو21 اپریل کو ختم ہورہا ہے اس میں توسیع کی جائے کیونکہ وہ اب پاکستان میں ہی رہنا چاہتی ہے۔
بھارتی خاتون نے لاہورہائی کورٹ میں بھی درخواست دی ہے کہ اس کو واپس نہ بھیجا جائے اور پاکستانی شہریت دی جائے، تاہم عدالت کا کہنا ہے کہ ویزے میں توسیع کا اختیار وزارت داخلہ کو ہے ، بھارتی خاتون نے 16 اپریل کو جامعہ نعیمیہ میں اسلام قبول کرکت ہنجروال لاہورکے رہائشی نوجوان سے نکاح کرلیا تھا اس کا نیا اسلامی نام آمنہ ہے۔
ایکسپریس نیوز نے بھارتی خاتون کے بچوں کی فوٹیج اوربڑی بیٹی کا موقف بھی حاصل کرلیا ہے جس میں کرن بالا کی 12 سالہ بیٹی کا کہنا ہے کہ انہیں سمجھ نہیں آرہی کہ ان کی ماں ایسا کیوں کررہی ہے ، وہ اوراس کے دونوں بھائی آٹھ سالہ ارجن سنگھ اور 6 سالہ گرمکھ سنگھ اپنی ماں کی واپسی کا انتظارکررہے ہیں ، بچی نے سوال کیا ہے کہ ماں ! ہم نے تمھاراکیا بگاڑاہے ، ہم نے توکوئی غلطی بھی نہیں کی ، تم کیوں واپس نہیں آرہی ، چھوٹے بھائی مجھ سے پوچھتے ہیں کہ دیدی ماں کب واپس آئے گی ، بچوں نے اپنی ماں سے اپیل کی ہے کہ وہ واپس آجائے۔
بھارت خاتون کرن بالا (آمنہ) نے ایک بارپھراس موقف کودہرایا ہے کہ واپس بھارت نہیں جانا چاہتی اوراپنی زندگی پاکستان میں ہی گزارنا چاہتی ہیں، اس نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ بھارت میں مقیم تین بچے اس کی بہن کے ہیں لیکن ایکسپریس نیوز نے کرن بالا کے بچوں کی ویڈیو بھی حاصل کرلی ہے جس میں وہ اپنی ماں سے واپس آنے کی التجا کررہے ہیں۔
متروکہ وقف املاک بورڈ کے سیکرٹری طارق وزیرنے ایکسپریس نیوزسے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس خاتون کے حوالے سے تمام تفصیلات وزارت داخلہ اورایف آئی اے کو بھیج دی گئی ہیں ، خاتون نے وزارت خارجہ سے ویزے میں توسیع کی درخواست دی ہے ، اگر وہ قبول ہوجاتی ہے توٹھیک ورنہ اسے کل دیگریاتریوں سمیت واپس بھیج دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان آئی بھارتی خاتون نے اسلام قبول کرلیا
کرن بالابھارتی ریاست ہشیارپورکے علاقہ گڑھ شنکرکی رہائشی اورتین بچوں کی ماں ہے جبکہ اس کا شوہر2013 میں فوت ہوچکا ہے ، کرن بالا نے وزارت خارجہ کو درخواست دی تھی کہ اس کا ویزا جو21 اپریل کو ختم ہورہا ہے اس میں توسیع کی جائے کیونکہ وہ اب پاکستان میں ہی رہنا چاہتی ہے۔
بھارتی خاتون نے لاہورہائی کورٹ میں بھی درخواست دی ہے کہ اس کو واپس نہ بھیجا جائے اور پاکستانی شہریت دی جائے، تاہم عدالت کا کہنا ہے کہ ویزے میں توسیع کا اختیار وزارت داخلہ کو ہے ، بھارتی خاتون نے 16 اپریل کو جامعہ نعیمیہ میں اسلام قبول کرکت ہنجروال لاہورکے رہائشی نوجوان سے نکاح کرلیا تھا اس کا نیا اسلامی نام آمنہ ہے۔
ایکسپریس نیوز نے بھارتی خاتون کے بچوں کی فوٹیج اوربڑی بیٹی کا موقف بھی حاصل کرلیا ہے جس میں کرن بالا کی 12 سالہ بیٹی کا کہنا ہے کہ انہیں سمجھ نہیں آرہی کہ ان کی ماں ایسا کیوں کررہی ہے ، وہ اوراس کے دونوں بھائی آٹھ سالہ ارجن سنگھ اور 6 سالہ گرمکھ سنگھ اپنی ماں کی واپسی کا انتظارکررہے ہیں ، بچی نے سوال کیا ہے کہ ماں ! ہم نے تمھاراکیا بگاڑاہے ، ہم نے توکوئی غلطی بھی نہیں کی ، تم کیوں واپس نہیں آرہی ، چھوٹے بھائی مجھ سے پوچھتے ہیں کہ دیدی ماں کب واپس آئے گی ، بچوں نے اپنی ماں سے اپیل کی ہے کہ وہ واپس آجائے۔