سپریم کورٹ نے پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو معطل کردیا

پنجاب یونیورسٹی کے سینیئر ترین پروفیسر کو عبوری طور پر وائس چانسلر تعینات کیا جائے، عدالت


ویب ڈیسک April 21, 2018
حکومت جائز و ناجائز مطالبات منوانے کے لئے مستقل وائس چانسلر تعینات نہیں کرتی، عدالت : فوٹو : فائل

سپریم کورٹ نے پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر زکریا ذاکر کو معطل کردیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سرکاری یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کی میرٹ کے خلاف تعیناتی پر ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ثابت ہوگیا حکومت جائز و ناجائز مطالبات منوانے کے لئے مستقل وائس چانسلر تعینات نہیں کرتی، اڑھائی برسوں سے مستقل وائس چانسلر تعینات نہیں کئے گئے، عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ اس تاخیر کا ذمہ دار کون ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کس حیثیت میں یونیورسٹی کی 80 کنال اراضی حکومت کو دی گئی؟ عدالت کو علم ہے کہ یہ زمین اورنج لائن منصوبے کے لئے فراہم کی گئی۔ عدالت نے پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو معطل کرتے ہوئے سینیئر ترین پروفیسر کو عبوری طور پر وائس چانسلر تعینات کرنے کا حکم دے دیا۔

خالد رانجھا نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت وائس چانسلر معطلی کے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔ وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر زکریا ذاکر نے عدالت سے کہا کہ میں اپنے عہدے سے استعفیٰ ابھی عدالت میں پیش کرتا ہوں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پہلے آپ استعفیٰ دیں پھر جائزہ لیں گے۔ ڈاکٹرزکریا ذاکر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

عدالتی معاون عائشہ حامد نے عدالت کو بتایا کہ فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کے مستقل وائس چانسلر پروفیسر خالد مسعود گوندل، فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی کے مستقل وائس چانسلر سردار فرید ظفر جب کہ راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کے مستقل وائس پروفیسر محمدعمر ہیں۔ عدالت نے تینوں میڈیکل یونیورسٹیز کی پہلی سرچ کمیٹیوں کی حیثیت پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے تینوں میڈیکل یونیورسٹیز کے مستقل وائس چانسلرز کی تعیناتی کا دوبارہ جائزہ لینے کا بھی فیصلہ کیا اور تینوں وائس چانسلرز کی تعیناتیوں کے لئے نئی سرچ کمیٹی بنانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے سیکرٹری صحت پنجاب کو حکم دیا کہ جید اور قابل لوگوں پر مشتمل نئی سرچ کمیٹیاں بنائیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں