جنسی ہراسانی الزام مومنہ مستحسن بھی سامنے آگئیں

اب وقت آگیا ہے کہ پاکستانی خواتین اپنے ساتھ ہونےوالے ظلم اور زیادتی کے خلاف اٹھ کھڑی ہوں


ویب ڈیسک April 21, 2018
یہ معاملہ صرف علی ظفر تک محدود نہیں، یہ معاملہ مجموعی طور پر مردوں سے منسلک ہے، مومنہ مستحسن

میشا شفیع کے بعد پاکستان کی معروف گلوکارہ مومنہ مستحسن نے بھی انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بھی جنسی ہراسانی کا شکار ہوئی ہیں۔

دوروز قبل گلوکارہ میشاشفیع نے علی ظفر پر الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں علی نے ایک بار نہیں بلکہ کئی بار ہراساں کیا تاہم وہ کسی کو کچھ بھی کہنے کی ہمت نہیں نہ کرسکیں اور چپ رہیں لیکن اب وہ مزید خاموش نہیں رہ سکتیں۔ میشا کے علی ظفر پر الزامات لگانے کے بعد مزید خواتین بھی سامنےآرہی ہیں۔ اور اب پاکستان کی خوبرو اور نامور گلوکارہ مومنہ مستحسن نے بھی اپنے ساتھ پیش آنے والے ہراسانی کے واقعے پر آواز اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

مومنہ نے انسٹاگرام پر اپنے اوپر بیتی جانے والی کہانی بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے بھی جنسی طور پر ہراساں کیا جا چکا ہے، اور جنسی ہراساں ہونے کا یہ معاملہ صرف علی ظفر تک محدود نہیں، یہ معاملہ مجموعی طور پر مردوں سے منسلک ہے جو عورتوں کے ساتھ تعلق میں اعتماد کو اہمیت نہیں دیتے۔

مومنہ نے کہا اکثر اوقات خواتین کی عزت کے ساتھ وہ ہی لوگ کھیلتے ہیں جو ان کو کسی نہ کسی طور پر جانتے ہیں، اس معاملے میں ملوث ہر اس مرد کو کھلم کھلا معافی مانگنی چاہیے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: میشا شفیع کاعلی ظفر پر جنسی ہراسانی کا الزام

مومنہ نے کہا میں علی ظفر اور میشا شفیع کے معاملے میں میں نے یہ سوال بہت سنا کہ میشا نے یہ سب کہنے میں اتنا وقت کیوں لگایا جس کا جواب یہ ہے کہ متاثرہ شخص کوہی معاشرے میں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جب کہ اس پر معاشرے کی جانب سے چپ رہنے کا دباؤ بھی ہوتا ہے اوراسے اس معاملےکا کسی کے سامنے ذکر نہ کرنے کیلئے کہا جاتا ہے کیونکہ کچھ لوگ اپنے دفاع میں فوراً ہی لڑکی کے کردار پر سوال اٹھادیتے ہیں اور انہیں عدالت میں لے جاکر ذلیل کرتے ہیں۔ اور یہ بات سب جانتے ہیں کہ عدالت میں جنسی ہراسگی کو ثابت کرنا ناممکن ہے لہٰذا کچھ خواتین کے پاس اس کے علاوہ اور کوئی آپشن نہیں ہوتا کہ کیس سے پیچھے ہٹ جائیں کیونکہ اس کا اثر ان کے گھروالوں اور آنےوالی زندگی پر پڑتا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: جنسی ہراسانی الزام؛ مایا علی بھی بول پڑیں

مومنہ نے اُن تمام خواتین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ میں جنسی ہراسانی کا شکار ہونے والی خواتین کے ساتھ کھڑی ہوں۔ اب وقت آگیا ہے کہ پاکستانی خواتین اپنے ساتھ ہونےوالے ظلم اور زیادتی کے خلاف کھڑی ہوں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کے ساتھ غلط سلوک کرنے والا شخص کتنا بااثر ہے ڈرنے کی یا خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں، وہ صرف اسلیے مضبوط ہیں کیونکہ ہم کمزور ہیں اب اس چیز کو بدلنا ہوگا۔ اس کے علاوہ اب پاکستانی مردوں کو بھی خواتین کیلئے کھڑاہونا ہوگا۔

مومنہ مستحسن نے علی ظفر سمیت تمام مردوں سے سوال پوچھتے ہوئے کہا اگر آپ نے کبھی جانتے بوجھتے یاانجانے میں کسی خاتون کے ساتھ کوئی غلط حرکت کی ہوتو میری آپ سے درخواست ہے کہ اپنی غلطی تسلیم کریں، معافی مانگیں اور اپنی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے بہتر انسان بنیں۔



تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔