سابق سندھ حکومت کے آخری دن بھی آؤٹ آف ٹرن پرموشنزجاری رہے

7پولیس افسران کی لاٹری 13مارچ 2013کوکھلی اور انہیں اگلے گریڈمیں آوٹ آف ٹرن پروموشن دی گئی

،7پولیس افسران کی لاٹری 13مارچ 2013کوکھلی اور انہیں اگلے گریڈمیں آوٹ آف ٹرن پروموشن دی گئی۔ فوٹو: فائل

سابق حکومت کے آخری دن تک آئوٹ آف ٹرن پروموشن کاسلسلہ جاری رہا۔

یہ انکشاف حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں پیش کردہ رپورٹس میں کیاگیاہے،7پولیس افسران کی لاٹری 13مارچ 2013کوکھلی اور انہیں اگلے گریڈمیں آوٹ آف ٹرن پروموشن دی گئی،ان افسران میں اسلم خان کوگریڈ 18سے 19میں ایس ایس پی کے عہدے پرترقی دی گئی جبکہ غلام شبیر تالپور، شبیر احمد پھلپھوٹوکو گریڈ 17سے گریڈ 18میں ایس پی کے عہدے پر ترقی دی گئی،اسی تاریخ کو انسپکٹرعمران صدیقی کوگریڈ 16سے17میں انسپکٹر سے ڈی ایس پی کے عہدے پر ترقی دی گئی۔


صوبائی وزیرقانون ایازسومرو کے بھائی محمدرضوان سومرو کو یکم اکتوبر 2012میں آوٹ آف ٹرن گریڈ 17سے گریڈ18میں ترقی دی گئی،5اکتوبر کو ابوطلحہ کوگریڈ 16سے گریڈ 17میں ، 5نومبر کو نیرالحق جبکہ شہباز مغل اورغلام محمد زرداری کو نومبر اور دسمبرمیں گریڈ 16سے17میں ترقی دی گئی ،ان کے علاوہ حامد علی بھرگڑی عبدالجبارخان ،سید علی اصغرشاہ اورقمراحمد شیخ کوبھی مختلف ایام میں گریڈ16سے گریڈ17میں ترقی دی گئی۔

سپریم کورٹ میں پیش کی گئی رپورٹس کے مطابق سابق آئی جی سندھ واجددرانی اور مشتاق شاہ کے بیٹوں کو16مارچ کوبھرتی کیاگیالیکن الیکشن کمیشن کی جانب سے پابندی عائد کردیے جانے کے باعث یہ بھرتیاں غیرمؤثر ہوگئیں،رپورٹس کے مطابق محکمہ صحت میں جنرل کیڈرمیں ڈاکٹرمحمدقاضی کو27نومبر2012جبکہ درنازبلوچ13مارچ 2013میں گریڈ 18سے 19میں آوٹ آف ٹرن ترقیاں دی گئیں۔

رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہے کہ 15فروری 2013 سے 13 مارچ تک مختلف محکموں میں650سے زائدافسران کی بھرتیاں، تبادلے اوراوپی ایس پر تقرریاں کی گئیں،جن میں سب سے زیادہ 317 محکمہ ایکسائزمیں،محکمہ قانون میں 211، بہبودآبادی میں 110افسران پرمہربانی کی گئی ،ان نوازشات سے فائدہ اٹھانے والوں میں 54گریڈ 17،گریڈ 18کے 10جبکہ گریڈ 19کے 3افسران شامل ہیں۔

Recommended Stories

Load Next Story