سیکیورٹی میں الیکشن کمیشن کی مداخلت خفیہ ادارے پریشان

قائم علی شاہ اور شریف برادران کی سیکیورٹی کم کرنے پر وزارت داخلہ و دیگر ادارے سرجوڑ کر بیٹھ گئے.


INP April 14, 2013
سیاسی رہنمائوں کو شدید خطرات لاحق ہیں، الیکشن کمیشن کو مداخلت نہ کرنے کا کہا جائیگا، ذرائع فوٹو: فائل

الیکشن کمیشن کی طرف سے ملک کے اہم سیاسی رہنمائوں اور پارٹی سربراہان کی سیکیورٹی کے معاملات میں مداخلت اور سیکیورٹی کو کم کرنے کے احکام پر وزارت داخلہ اور انٹیلی جنس ادارے سرجوڑ کر بیٹھ گئے اور اس بات پر غور کررہے ہیں کہ تمام قومی رہنمائوں کو سیکیورٹی کے حوالے سے شدید خطرات لاحق ہیں ۔

الیکشن کمیشن کے احکام پرعمل کیا جائے تو شرپسند عناصر کے مذموم عزائم کی تکمیل ہوسکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کے بعد مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں نوازشریف اور میاں شہباز شریف کی سیکیورٹی کم کرنے کی ہدایت کی ہے اور وزارت داخلہ و صوبائی حکومتوں سے اضافی سیکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی پر وضاحت طلب کی تھی۔ ذرائع کے مطابق انٹیلی جنس اداروں نے وزارت داخلہ کو تحریری طور پر بتایا ہے کہ اس وقت ملک کی تمام اہم شخصیات اور سیاسی قیادت دہشت گردوں کی ہٹ لسٹ پر ہے اورموقع ملتے ہی وہ ان پر حملہ کرسکتے ہیں۔



لہٰذا سیکیورٹی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کیا جائے۔ ذرائع کے مطابق نگراں وفاقی وزیرداخلہ ملک حبیب نے وزارت داخلہ میں ایک اہم اجلاس طلب کیا ہے جس میں تمام اہم سیاسی رہنمائوں کی سیکیورٹی اور الیکشن مہم کے دوران سیاسی جماعتوں کی سیکیورٹی پر مشاورت کی جائے گی ، اجلاس میں خفیہ اداروں کے نمائندوں کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ سیکیورٹی امور میں مداخلت نہ کرنے سے متعلق الیکشن کمیشن کو تحریری طور پر درخواست ارسال کرے گی تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جاسکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں