الیکشن میں عوام کودرست فیصلہ کرنا ہی ہوگاحمایت علی شاعر
پاکستان میں قلمکاروں کی کوئی حیثیت نہیں، جماعتوں کے پاس عوام کیلیے پروگرام نہیں ہے.
ترقی پسندشاعر حمایت علی شاعر نے کہا ہے کہ آج کے سیاست دانوں کاادب سے کوئی تعلق نہیں اورنہ ہی الیکشن سے قبل کسی پلاننگ کے لیے یاپھرعوام کی نمائندگی کے لیے کسی شاعر ادیب، دانشور سے رابط کیا جاتا ہے۔
یہ فقط زبانی کلامی باتیں ہیں کہ قلمکار کسی بھی ملک کی تقدیرلکھتاہے ،ان خیالات کااظہارانھوں نے نمائندہ ایکسپریس سے بات چیت کے دوران کیا،ان کا کہنا تھا کہ ادیب کسی بھی سیاسی جماعت سے منسلک نہیں ہوسکتاکیونکہ وہ عوام کیلیے سوچتاہے ان کے مستقبل کے لیے راہیں کھولتاہے اگرکسی خاص جماعت سے منسلک ہوجائیگا تو پھر انکے بتائے اوردکھائے ہوئے راستوں پرچلنا پڑتا ہے۔
سیاسی جماعتوں کے پاس عوام کیلیے کوئی پروگرام نہیں ہے، بس اقتدارمیں آنے کا پروگرام ہوتاہے اوروزارتیں لینے کاپروگرام ہوتاہے ملک کے نوجوانوں کے لیے روزگاریا ملک کی ترقی کے لیے کوئی ایسی پلاننگ نہیں ہوتی کہ جس سے ہم ترقی کرسکیں،مجھے ایسا لگتا ہے کہ پاکستان میں قلمکاروں کی کوئی حیثیت نہیں ہے آئندہ ملکی الیکشن میں عوام کودرست فیصلہ کرناہوگااگرعوام نے غلط فیصلہ کیاتواپنے ساتھ اوراپنوں کے ساتھ زیادتی کرینگے۔
یہ فقط زبانی کلامی باتیں ہیں کہ قلمکار کسی بھی ملک کی تقدیرلکھتاہے ،ان خیالات کااظہارانھوں نے نمائندہ ایکسپریس سے بات چیت کے دوران کیا،ان کا کہنا تھا کہ ادیب کسی بھی سیاسی جماعت سے منسلک نہیں ہوسکتاکیونکہ وہ عوام کیلیے سوچتاہے ان کے مستقبل کے لیے راہیں کھولتاہے اگرکسی خاص جماعت سے منسلک ہوجائیگا تو پھر انکے بتائے اوردکھائے ہوئے راستوں پرچلنا پڑتا ہے۔
سیاسی جماعتوں کے پاس عوام کیلیے کوئی پروگرام نہیں ہے، بس اقتدارمیں آنے کا پروگرام ہوتاہے اوروزارتیں لینے کاپروگرام ہوتاہے ملک کے نوجوانوں کے لیے روزگاریا ملک کی ترقی کے لیے کوئی ایسی پلاننگ نہیں ہوتی کہ جس سے ہم ترقی کرسکیں،مجھے ایسا لگتا ہے کہ پاکستان میں قلمکاروں کی کوئی حیثیت نہیں ہے آئندہ ملکی الیکشن میں عوام کودرست فیصلہ کرناہوگااگرعوام نے غلط فیصلہ کیاتواپنے ساتھ اوراپنوں کے ساتھ زیادتی کرینگے۔