رابعہ قتل کیس پی ٹی آئی کے نامزدعلاقائی عہدیداروں و کارکنوں کی گرفتاری روک دی گئی

اعلی افسران کی جانب سے اب احکام ملے ہیں کہ نامزدملزمان کو گرفتار نہ پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا جائے۔

اعلی افسران کی جانب سے اب احکام ملے ہیں کہ نامزدملزمان کو گرفتار نہ پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا جائے۔فوٹو: فائل

حکومت نے سیاسی پالیسی کے تحت پولیس کے اعلی افسران کو اورنگی ٹاؤن میں رابعہ قتل کیس میں پولیس کی جانب سے انسداد دہشتگردی ایکٹ کے مقدمے میں تحریک انصاف کے نامزد علاقائی عہدیداران و کارکنان کی گرفتاری سے تاحال روک دیا۔

نمائندہ ایکسپریس نے پیرآباد تھانے کے انویسٹی گیشن انچارج شبیر حسین سے رابطہ کیا توانھوں نے بتایا کہ 16 اپریل کو منگھوپیر کے علاقے سے 6سالہ رابعہ کی لاش ملی تھی جس کو ملزمان نے اورنگی ٹاؤن سے اغوا کے بعد مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا تھا اور لاش منگھوپیر میں پھینک دی تھی۔


علاقہ مکینوں کی جانب سے رابعہ کی تدفین کے بعد واقعے کے خلاف احتجاج کیا گیا تھا جس میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں، علاقہ عہدیدار وکارکنان نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جس پرمظاہرین کے خلاف پولیس پر پتھراؤ، فائرنگ اور شدید ہنگامہ آرائی کرکے علاقے میں خوف وہراس پھیلانے ، سرکاری کام میں مداخلت اور علاقہ مکینوں کا اکسانے کا مقدمہ 145/18زیر دفعات 147,148,149,,353,324,427,337.A.1انسداد دہشتگردی ایکٹ 7ATAتحت درج کیا تھا۔

مقدمے میں پی آئی آئی کے ڈسٹرکٹ ویسٹ کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر سعید آفریدی،کراچی کمیٹی ممبرعطا اﷲ، یوسی کے نائب ناظم ڈاکٹر حسن ،یوسی کے فنانس سیکریٹری ضیا الرحمان ، کارکن جمشید ، کریم اور علاقہ مکین مجیب افغانی سمیت 150 سے زائد نامعلوم شرپسندوں کو نامزد کیا گیا تھا تاہم اعلی افسران کی جانب سے اب احکام ملے ہیں کہ نامزدملزمان کو گرفتار نہ پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا جائے۔

 
Load Next Story