اہم شخصیات سے سیکیورٹی واپس لینے کا فیصلہ غلط ہے اسفندیار ولی

اگر انھیں کوئی نقصان پہنچا تو پھر ذمے داری کس کی ہو گی، مرکزی صدر اے این پی


News Agencies April 22, 2018
اے این پی نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 850  کارکنوں کی جانوں کی قربانی دی۔ فوٹو: فائل

لاہور: عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیارولی نے اہم سیاسی شخصیات سے سیکیورٹی واپس لینے کے فیصلے پر تشویش کا اظہارکیا ہے۔

اسفند یار ولی کہا ہے کہ اے این پی نے ماضی میں اوراپنے گزشتہ دور حکومت میں دہشت گردی کے خلاف اور امن کے قیام کیلیے جدوجہد کی ہے اور اس جنگ میں اپنے ارکان اسمبلی سمیت 850 عہدیداروں وکارکنوں کی جانوں کی قربانی دی ہے جبکہ کبھی بھی دہشت گردی کے سامنے سر نہیں جھکایا اور ہمیشہ ہر میدان میں اس کی مذمت کی۔

اے این پی کے مرکزی صدر نے اپنے بیان میں کہاکہ جن افراد کو ٹارگٹ کرنے کی بارہا مذموم کوششیں کی جاتی رہیں انہی سے آج سیکیورٹی واپس لے لی گئی ہے جو موجودہ حالات کے تناظر میں کسی طوردرست فیصلہ نہیں ہے۔اگرانھیں کوئی نقصان پہنچا توپھرذمے داری کس کی ہوگی انھوں نے کہا کہ جو اہم سیاسی شخصیات دہشت گردوں کی ہٹ لسٹ پرہیں ان سے سیکیورٹی آف کرنے کا فیصلہ درست نہیں۔

اسفندیارولی نے کہا کہ ملک میں بسنے والے تمام شہریوں کی جان ومال کا تحفظ حکومت کی ذمے داری ہے تاہم جن افراد پر کئی بار خود کش حملے ہو چکے ہیں اور وہ ابھی تک دہشت گردوں کے نشانے پر ہیں ان کا تحفظ حکومت کی اولیں ترجیح ہونا چاہیے،انھوں نے کہا کہ موجودہ نازک صورتحال کا ادراک کیا جائے اوردرپیش مسئلے کا احسن طریقے سے حل تلاش کیا جائے ،جن افراد کویہ مشکل صورتحاال درپیش ہے اگر انھیں کوئی نقصان پہنچا توپھرذمے داری کس کی ہوگی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔