خاندانوں کی حکمرانی کرپشن ختم نہیں فروغ دے گی سراج الحق
چند لوگوں کی دولت اور کوٹھیاں بڑھ رہی ہیں، صرف9لاکھ افراد انکم ٹیکس دے رہے ہیں
امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ جو اسٹیٹس کو کے خاتمے کی بات کرتے ہیں ایوانوں میں موجود نمائندوں کا کوئی ایجنڈا نہیں، شہزادوں اور خاندانوں کی حکمرانی کرپشن کو ختم نہیں بلکہ فروغ دے گی۔
گزشتہ روز تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ حکمراں مدینے کے بجائے واشنگٹن کے نمائندے بن کر انہی سے محبت کر رہے ہیں۔ آج کفر اور مغرب صرف مدارس منبرو محراب سے گھبرا رہا ہے۔ ہم نظریاتی لوگ ہیں جو اسٹیٹس کو کے خاتمے کی بات کرتے ہیں ایوانوں میں موجود نمائندوں کا کوئی ایجنڈا نہیں، شہزادوں اور خاندانوں کی حکمرانی کرپشن کو ختم نہیں بلکہ فروغ دے گی۔
امیرجماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ہم مغربی کلچر سے بغاوت کرتے ہیں، موجود سودی نظام کے ذریعے ہر چیز پر قبضہ کیا جارہا ہے، ریاست کو چاہیے کہ ہر کسی کے ساتھ ماں جیسا سلوک کرے۔ اسٹیل ملز، واپڈا سمیت ہمارے تمام ادارے تباہ کردیے گئے ہیں عوام کا استحصال کیا جارہا ہے،2018 میں منافقت اور سچائی کا مقابلہ ہوگا۔ ملک کے 98فیصد وسائل پر 2 فیصدلوگ قابض ہیں۔ 70 فیصد سے زائد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کررہے ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ کراچی سے چترال تک غریب عوام پانی، تعلیم اور صحت کی سہولت سے محروم ہیں۔ ملک میں صرف چند لوگوں کے بینکوں میں دولت اور کوٹھیوں کی تعداد بڑ رہی ہیں۔ صرف 9 لاکھ افراد انکم ٹیکس ادا کررہے ہیں۔
گزشتہ روز تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ حکمراں مدینے کے بجائے واشنگٹن کے نمائندے بن کر انہی سے محبت کر رہے ہیں۔ آج کفر اور مغرب صرف مدارس منبرو محراب سے گھبرا رہا ہے۔ ہم نظریاتی لوگ ہیں جو اسٹیٹس کو کے خاتمے کی بات کرتے ہیں ایوانوں میں موجود نمائندوں کا کوئی ایجنڈا نہیں، شہزادوں اور خاندانوں کی حکمرانی کرپشن کو ختم نہیں بلکہ فروغ دے گی۔
امیرجماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ہم مغربی کلچر سے بغاوت کرتے ہیں، موجود سودی نظام کے ذریعے ہر چیز پر قبضہ کیا جارہا ہے، ریاست کو چاہیے کہ ہر کسی کے ساتھ ماں جیسا سلوک کرے۔ اسٹیل ملز، واپڈا سمیت ہمارے تمام ادارے تباہ کردیے گئے ہیں عوام کا استحصال کیا جارہا ہے،2018 میں منافقت اور سچائی کا مقابلہ ہوگا۔ ملک کے 98فیصد وسائل پر 2 فیصدلوگ قابض ہیں۔ 70 فیصد سے زائد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کررہے ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ کراچی سے چترال تک غریب عوام پانی، تعلیم اور صحت کی سہولت سے محروم ہیں۔ ملک میں صرف چند لوگوں کے بینکوں میں دولت اور کوٹھیوں کی تعداد بڑ رہی ہیں۔ صرف 9 لاکھ افراد انکم ٹیکس ادا کررہے ہیں۔