ضلع وسطی میں ڈاکو راج شہری گھروں کے سامنے لٹنے لگے

گلبرگ بلاک 13 میں2موٹر سائیکلوں پر سوار3ڈاکوؤں نے شہری کوگھرکی دہلیز پرموٹرسائیکل ،نقدی اور موبائل فون سے محروم کردیا۔

جگہ جگہ اسنیپ چیکنگ کے باوجود ڈاکو آزادانہ وارداتیں کرکے فرار ہوجاتے ہیں،اسنیپ چیکنگ سے صرف ٹریفک جام ہوتا ہے۔ فوٹو: ایکسپریس

ضلع وسطی میں پولیس کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر نشئی سمیت درجنوں ملزمان کی گرفتاریوں کے دعوؤں کے باوجود اسٹریٹ کرائم کے علاوہ موٹر سائیکلوں کی چوری اور چھیننے کی بڑھتی ہوئی وارداتوں نے شہریوں کو پریشانی مبتلا کیا ہوا ہے۔

گزشتہ روز صبح 7 بج کر 20 منٹ پر گلبرگ کے علاقے بلاک 13 میں 2 موٹر سائیکلوں پر سوار 3 ڈاکوؤںنے شہری کو گھر کے سامنے ہی لوٹ لیا اور موٹر سائیکل چھین کر لے گئے ،شہری موٹر سائیکل پر جیسے ہی اپنے گھر کے مرکزی گیٹ پر پہنچا ڈاکو تعاقب میں اس کے پیچھے آئے اور چند سیکنڈ میں اس کی تلاشی کے دوران جیب سے موبائل فون اور نقدی کے علاوہ موٹر سائیکل بھی چھین کر فرار ہوگئے۔

ضلع وسطی میں لوٹ مار کی بڑھتی ہوئی وارداتوں اور پولیس کی جانب سے کارکردگی دکھانے کے لیے فٹ پاتھ پر سونے والے نشئی افراد کو اسٹریٹ کرمنل ظاہر کر کے ان سے ٹی ٹی پستول اور گولیاں برآمد کرنے کے دعوے نے ضلع وسطی پولیس کی کارکردگی پر کئی سوالیہ نشانات لگا دیے۔


اعلیٰ افسران کی جانب سے اسنیپ چیکنگ میں ہر تھانے کو 15 سے زائد موٹر سائکلیں بند کرنے کے احکام نے بھی ضلع وسطی کے مکینوں کو شدید مشکلات سے دوچار کردیا ہے۔

علاقے سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق جمعے کی شام کو جس وقت ٹریفک کا بے انتہا رش ہوتا ہے عائشہ منزل پر پولیس نے اسنیپ چیکنگ کی آڑ میں موٹر سائیکل سواروں کو روکنے کا عمل شروع کر دیا جس کی وجہ سے عائشہ منزل چورنگی کے اطراف میں بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور اس دوران وہاں پر موجود کار سوار نے پولیس کے اس عمل کی نشاندہی کی جو ٹریفک جام کا سبب بن رہا تھا وہاں پر تعینات پولیس اہلکاروں نے انھیں مغلظات دیں اور سرکاری کام میں مداخلت کرنے کے الزام میں بند کرنے کی بھی دھمکی دی۔

ضلع وسطی پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر اعداد و شمار کا جائزہ لیا جائے تو ضلع وسطی میں فجر کی نماز کے بعد سے موٹر سائیکلوں کی چھینا جھپٹی کے ساتھ ساتھ اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں کا آغاز ہو جاتا ہے جو مختلف علاقوں میں رات گئے تک جاری رہتا ہے اور رات 12بجتے ہی ضلع وسطی کے تھانوں کی جانب سے گرفتاریاں ظاہر کرنے کا عمل شروع کر دیا جاتا ہے تاکہ وہ اعلیٰ افسران کی خوشنودی حاصل کر سکیں۔

 
Load Next Story