نظام تعلیم کا بیڑا غرق کردیا یہ ہے پنجاب حکومت کی کارکردگی چیف جسٹس
لاہور ویمن یونیورسٹی، فاطمہ جناح، راولپنڈی میڈیکل، فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلرز کو مستعفی ہونے کا حکم
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ نظام تعلیم کا بیڑا غرق کردیا یہ ہے پنجاب حکومت کی کارکردگی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی میں میرٹ کے برعکس وائس چانسلر کی تعیناتی کے خلاف ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی۔ سماعت چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔ لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی کی وائس چانسلر ڈاکٹرعظمیٰ قریشی عدالت کے روبرو پیش ہوئیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سینئرز کو کیسے نظر انداز کر دیا گیا، عدالت کے علم میں ہے کہ وزیر داخلہ احسن اقبال کا تعیناتی میں کیا کردار ہے۔ عظمی قریشی نے کہا کہ احسن اقبال میرے والد کے شاگرد ہیں، میں حلفا کہتی ہوں احسن اقبال کا تعیناتی میں کوئی کردار نہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ نظام تعلیم کا بیڑا غرق کر کے رکھ دیا، یہ ہے پنجاب حکومت کی کارکردگی، میرٹ کے خلاف وزرا کے کہنے پر کوئی بھی تعیناتی برداشت نہیں کروں گا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر زکریا زاکرمعطل
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ رزاق داؤد، عمر سیف، ظفر اقبال قریشی پر مشتمل سرچ کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے۔ چیف جسٹس پاکستان نے نئی سرچ کمیٹی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے متوازن قرار دیا اور کہا کہ یہی کمیٹی پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں وی سیز کی تعیناتیوں کی سفارشات مرتب کریں گی۔
سپریم کورٹ نے لاہور کالج ویمن یونیورسٹی، فاطمہ جناح یونیورسٹی، راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی، فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلرز کو مستعفی ہونے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ سرچ کمیٹیاں میرٹ پر وائس چانسلر کی تقرریاں کریں گے اور حکومت 6 ہفتوں کے اندر اندر میرٹ پر مستقل وائس چانسلر کی تعیناتیاں یقینی بنائے۔تاہم وائس چانسلر لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی ڈاکٹر عظمی قریشی نے مستعفی ہونے سے انکار کردیا۔
اس پر عدالت نے لاہور کالج فارویمن یونیورسٹی کی وائس چانسلر ڈاکٹرعظمیٰ قریشی کو معطل کرتے ہوئے حکم دیا کہ سرچ کمیٹی شفاف طریقے سے وائس چانسلر کی تعیناتی کرے۔ عدالت نے ڈاکٹرعظمیٰ قریشی کی تعیناتی کی مکمل انکوائری کرنے کا بھی حکم دیا۔ معطل ہونے والی ڈاکٹرعظمیٰ قریشی نے عدالت سے استدعا کی کہ چیف جسٹس صاحب خدا کے لئے ایسا نہ کریں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: اوورسیز کمشنر کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم
واضح رہے کہ چیف جسٹس پاکستان نے آج صبح ہی لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی کی وائس چانسلر کی تقرری کا نوٹس لیتے ہوئے ہائر ایجوکیشن کے وزیررضا گیلانی اور ڈاکٹرعظمیٰ قریشی کو نوٹس جاری کئے تھے جس کے بعد دونوں سپرہم کورٹ لاہور رجسٹری پیش ہوئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی میں میرٹ کے برعکس وائس چانسلر کی تعیناتی کے خلاف ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی۔ سماعت چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔ لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی کی وائس چانسلر ڈاکٹرعظمیٰ قریشی عدالت کے روبرو پیش ہوئیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سینئرز کو کیسے نظر انداز کر دیا گیا، عدالت کے علم میں ہے کہ وزیر داخلہ احسن اقبال کا تعیناتی میں کیا کردار ہے۔ عظمی قریشی نے کہا کہ احسن اقبال میرے والد کے شاگرد ہیں، میں حلفا کہتی ہوں احسن اقبال کا تعیناتی میں کوئی کردار نہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ نظام تعلیم کا بیڑا غرق کر کے رکھ دیا، یہ ہے پنجاب حکومت کی کارکردگی، میرٹ کے خلاف وزرا کے کہنے پر کوئی بھی تعیناتی برداشت نہیں کروں گا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر زکریا زاکرمعطل
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ رزاق داؤد، عمر سیف، ظفر اقبال قریشی پر مشتمل سرچ کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے۔ چیف جسٹس پاکستان نے نئی سرچ کمیٹی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے متوازن قرار دیا اور کہا کہ یہی کمیٹی پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں وی سیز کی تعیناتیوں کی سفارشات مرتب کریں گی۔
سپریم کورٹ نے لاہور کالج ویمن یونیورسٹی، فاطمہ جناح یونیورسٹی، راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی، فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلرز کو مستعفی ہونے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ سرچ کمیٹیاں میرٹ پر وائس چانسلر کی تقرریاں کریں گے اور حکومت 6 ہفتوں کے اندر اندر میرٹ پر مستقل وائس چانسلر کی تعیناتیاں یقینی بنائے۔تاہم وائس چانسلر لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی ڈاکٹر عظمی قریشی نے مستعفی ہونے سے انکار کردیا۔
اس پر عدالت نے لاہور کالج فارویمن یونیورسٹی کی وائس چانسلر ڈاکٹرعظمیٰ قریشی کو معطل کرتے ہوئے حکم دیا کہ سرچ کمیٹی شفاف طریقے سے وائس چانسلر کی تعیناتی کرے۔ عدالت نے ڈاکٹرعظمیٰ قریشی کی تعیناتی کی مکمل انکوائری کرنے کا بھی حکم دیا۔ معطل ہونے والی ڈاکٹرعظمیٰ قریشی نے عدالت سے استدعا کی کہ چیف جسٹس صاحب خدا کے لئے ایسا نہ کریں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: اوورسیز کمشنر کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم
واضح رہے کہ چیف جسٹس پاکستان نے آج صبح ہی لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی کی وائس چانسلر کی تقرری کا نوٹس لیتے ہوئے ہائر ایجوکیشن کے وزیررضا گیلانی اور ڈاکٹرعظمیٰ قریشی کو نوٹس جاری کئے تھے جس کے بعد دونوں سپرہم کورٹ لاہور رجسٹری پیش ہوئے۔