الیکشن کمیشن نے مذہب یا فرقہ کا واسطہ دے کر ووٹ مانگنا جرم قرار دے دیا

ووٹروں کو مفت ٹرانسپورٹ بشمول کشتی پر سفر کی سہولت دینے کا اقدام بھی قابل سزاجرم ہوگا، الیکشن کمیشن

ووٹروں کو مفت ٹرانسپورٹ بشمول کشتی پر سفر کی سہولت دینے کا اقدام بھی قابل سزاجرم ہوگا، الیکشن کمیشن فوٹو: فائل

الیکشن کمیشن نے مذہب یا فرقہ کا واسطہ دے کر ووٹ مانگنا جرم قرار دے دیا۔

الیکشن کمیشن نے غیر معمولی اقدام کرتے ہوئے امیدواروں کے لئے نیا ضابطہ اخلاق جاری کردیا، انتخابات کے حوالے سے جاری نئے ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ عوامی نمائندگی ایکٹ کے تحت امیدوار مذہب یا فرقہ پرستی کو فروغ نہیں دے سکتے، ووٹروں کو پولنگ اسٹیشن سے بغیر ووٹ ڈالے نکالنا قابل سزا جرم ہوگا، پولنگ عملہ، قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی کسی امیدوار کے حق میں ترغیب نہیں دے سکتے۔


الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ووٹروں کو مفت ٹرانسپورٹ بشمول کشتی پر سفر کی سہولت دینے کا اقدام بھی قابل سزاجرم ہوگا، پولنگ اسٹیشن کے 400 گز کی حدود میں انتخابی مہم نہیں چلائی جاسکتی جب کہ ووٹ کی پرچی پولنگ بوتھ سے باہر لے جانا ممنوع ہے۔

الیکشن کمیشن نے کسی دوسرے شخص کا نام اختیار کرکے ووٹ ڈالنے کی کوشش بھی ناجائز قرار دے دی ہے ، ماضی میں ووٹ پر نشان دکھا کر بیلٹ باکس میں ڈالنے کے واقعات کو سامنے رکھتے ہوئے الیکشن کمیشن نے رائے کی رازدانہ نوعیت کو لازم قرار دے دیا، الیکشن کمیشن نے ووٹروں کے لیے ووٹ ڈالنے کا طریقہ کار طریقہ بھی جاری کردیا ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story