چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ عدلیہ کی چھتری تلے ملک میں شفاف انتخابات کا انعقاد ضروری ہے کیونکہ سب چاہتے ہیں کہ عوام تک جمہوریت کے ثمرات پہنچ سکیں
کوئٹہ میں ریٹرننگ افسران سے خطاب کے دوران اور شفاف انتخابات کے ذریعے عوام کے حقیقی نمایندے ایوانوں میں آنے چاہئیں تاکہ عوامی امیدیں پوری ہو سکیں۔ بلوچستان کوامن وامان اور گورننس سمیت دیگر مسائل کا سامنا ہے بلوچستان میں عدلیہ نے پہلے بھی کامیابی سے کام کیا اور اب بھی کرنا ہے۔ عدلیہ پر کئی الزامات لگائے جا رہے ہیں لیکن انہیں یقین ہے کہ اس میں عدلیہ کا کوئی کردار نہیں۔ ہم آئین کےتحفظ کے لئے پرعزم ہیں۔ آئینی اداروں کافرض ہے وہ انتخابات سےمتعلق الیکشن کمیشن کی مددکریں۔ ریٹرننگ افسران عدلیہ کی نمائندگی کر رہے ہیں اس لئے ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ شفاف انتخابات کو یقینی بنائیں۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ انتخابات میں ووٹرزکی اہمیت سب سےزیادہ ہے، انتخابات میں سب سے بڑے اسٹیک ہولڈر ووٹرز ہیں، بہت سارے ووٹرز کو صحیح نمائندگی نہیں ملتی اور زیادہ تر لوگ اپنا ووٹ کا حق استعمال ہی نہیں کرتے، فاٹا سمیت قابائلی علاقوں میں خواتین کو ووٹ کا حق ہی نہیں دیا جاتا۔