پنجاب گاڑیوں کی خریدوفروخت کیلیے بائیومیٹرک تصدیق لازمی قرار
یکم مئی کے بعد ٹرانسفر ڈیڈ کی بنیاد پر گاڑیوں کی ملکیت کی منتقلی کا پرانا طریقہ کار ختم کر دیا جائے گا۔
ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب نے صوبے بھر میں یکم مئی سے گاڑیوں کی رجسٹریشن کے لیے فروخت کنندہ اور خریدار کی بائیو میٹرک تصدیق شروع کر نے کا اعلان کر دیا۔
محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن و نارکوٹکس کنٹرول پنجاب کے ذرائع نے اے پی پی کو بتایاکہ گاڑیوں کی ملکیت کے عمل میں جعلسازی اور التوا کے روک تھام کے ساتھ ساتھ پنجاب حکومت نے یکم مئی 2018 سے گاڑی ٹرانسفر کروانے کے لیے فروخت کنندہ اور خریدار کی ازخود ای ٹی اوکے سامنے پیش ہو کر موقع پر بائیومیٹرک تصدیق کو لازم قرار دیا ہے اور خبردار کیاہے کہ یکم مئی کے بعد ٹرانسفر ڈیڈ کی بنیاد پر گاڑیوں کی ملکیت کی منتقلی کا پرانا طریقہ کار ختم کر دیا جائے گا۔
اس حوالے سے ڈائریکٹر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن راولپنڈی تنویر عباس گوندل نے قومی خبر ایجنسی کو بتایاکہ مروجہ طریقہ کار کے تحت ٹرانسفر ڈیڈ کے ذریعے گاڑیوں کی ملکیت کی منتقلی صرف 30 اپریل تک ہو سکے گی اور اس ضمن میں شہریوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اس سہولت سے بروقت استفادہ کریں بصورت دیگر یکم مئی سے نئے طریقہ کار کے تحت منتقلی کا عمل ضروری کر دیا گیا ہے۔
محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن و نارکوٹکس کنٹرول پنجاب کے ذرائع نے اے پی پی کو بتایاکہ گاڑیوں کی ملکیت کے عمل میں جعلسازی اور التوا کے روک تھام کے ساتھ ساتھ پنجاب حکومت نے یکم مئی 2018 سے گاڑی ٹرانسفر کروانے کے لیے فروخت کنندہ اور خریدار کی ازخود ای ٹی اوکے سامنے پیش ہو کر موقع پر بائیومیٹرک تصدیق کو لازم قرار دیا ہے اور خبردار کیاہے کہ یکم مئی کے بعد ٹرانسفر ڈیڈ کی بنیاد پر گاڑیوں کی ملکیت کی منتقلی کا پرانا طریقہ کار ختم کر دیا جائے گا۔
اس حوالے سے ڈائریکٹر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن راولپنڈی تنویر عباس گوندل نے قومی خبر ایجنسی کو بتایاکہ مروجہ طریقہ کار کے تحت ٹرانسفر ڈیڈ کے ذریعے گاڑیوں کی ملکیت کی منتقلی صرف 30 اپریل تک ہو سکے گی اور اس ضمن میں شہریوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اس سہولت سے بروقت استفادہ کریں بصورت دیگر یکم مئی سے نئے طریقہ کار کے تحت منتقلی کا عمل ضروری کر دیا گیا ہے۔