جان کے خطرے کا شکار افراد سے سیکیورٹی واپس نہ لینے کا حکم

سپریم کورٹ نے صوبوں کو سیکیورٹی فراہمی کا فارمولا ایک ہفتے میں طے کرنے کا حکم دے دیا


ویب ڈیسک April 23, 2018
سپریم کورٹ نے صوبوں کو سیکیورٹی فراہمی کا فارمولا ایک ہفتے میں طے کرنے کا حکم دے دیا فوٹو:فائل

سپریم کورٹ نے جان کے خطرے کا شکار افراد سے سیکیورٹی واپس نہ لینے اور تمام صوبوں کو سیکیورٹی فراہمی کا فارمولا ایک ہفتے میں طے کرنے کا حکم دیا ہے۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے غیر متعلقہ افراد کی سیکورٹی واپس لینے سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے حکم دیا کہ جن لوگوں کو جان کا خطرہ ہے ان سے سیکیورٹی واپس نہ لی جائے اور تمام صوبے سیکیورٹی فراہمی کا فارمولا ایک ہفتے میں طے کرلیں۔ آئی جی اسلام آباد نے بتایا کہ جن افراد کے نام وزارت داخلہ نے دیئے ہیں ان کو سیکیورٹی فراہم کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کسی ورکر کو نقصان پہنچا تو چیف جسٹس پر مقدمہ کرائیں گے، اسفند یار ولی

چیف جسٹس نے کہا کہ کچھ لوگوں کو سیکیورٹی واپس لینے پر اعتراض ہے، جس کی زندگی کو خطرہ ہے اس کو سیکیورٹی ملنی چاہیے، اس سے سیکورٹی واپس نہ لیں، کسی کی زندگی کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہتے، نواز شریف کو بطور سابق وزیراعظم سیکیورٹی ملی ہے، قانون کے مطابق نواز شریف کی جوسیکیورٹی بنتی ہے ملنی چاہیے، معلوم کریں اسفند یار ولی خان کو سیکیورٹی ملی؟۔

چیف جسٹس نے کہا کہ پنجاب میں غیر متعلقہ افراد کو سیکیورٹی کا خرچہ ایک ارب 38 کروڑ بنتا ہے، سفید کپڑوں میں ملبوس افراد کو بھی سیکیورٹی پر مامور کیا جاتا ہے۔ چیف جسٹس نے حکم دیا کہ تمام صوبے اپنے سیکیورٹی کے قوائد یا طریقہ کار بنا لیں۔

یہ بھی پڑھیں: سیکیورٹی واپس لینے سے ایک ارب 38 کروڑ کی بچت

چیف جسٹس نے کہا کہ لاہور میں دیکھا ہے سرکاری گاڑیاں بچے چلارہے ہیں، سرکاری گاڑیوں کا غلط استعمال نہیں ہونا چاہیے، تمام صوبے سیکیورٹی فراہمی سے متعلق یکساں فارمولہ بنائیں، ایسے لوگوں کو سیکیورٹی نہیں ملنی چاہیے جو اہلیت نہیں رکھتے، سیکیورٹی سے متعلق ایکشن لینے کا مقصد ٹیکس کا پیسہ بچانا ہے۔ کیس کی مزید سماعت ملتوی کردی گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں