پاکستان آئی ایم ایف کو 83کروڑ 80 لاکھ ڈالر 2ماہ میں ادا کریگا
ادائیگی مئی،جون کے دوران 4 قسطوں میں کی جائیگی،پچھلے 2ماہ میں 2.20ارب ادا کیے
پاکستان آئندہ صرف ساٹھ دن میں آئی ایم ایف کو 83کروڑ 80 لاکھ ڈالر ادا کریگا جبکہ پاکستان کے پاس صرف45 دن کی درآمدات کے زرمبادلہ باقی رہ گئے۔
یہ ادائیگی یکم مئی سے جون 2013 کے دوران چار قسطوں میں کی جائے گی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں سال جنوری سے مارچ تک آئی ایم ایف کو دو ارب 20 کروڑ ڈالر کا قرض ادا کیا گیا جس کے باعث پاکستان کے زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر پانچ اپریل تک آٹھ ارب 70 کروڑ ڈالر سے گھٹ کر چھے ارب 70 کروڑ ڈالر کی سطح پر آگئے۔ یہ زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی پانچ سال کی کم ترین سطح ہے۔
اِدھر بینکنگ ذرائع کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کا اصل مالی حجم بتائے جانے والی مالیت سے دو ارب ڈالر کم ہے کیوں کہ ڈالر کے مستقبل کے سودوں کے باعث اسٹیٹ بینک، بینکوں کو دو ارب ڈالر ادا کرنے کا پابند ہے اس طرح سرکاری زرمبادلہ کے اصل ذخائر ساڑھے چار ارب ڈالر رہ گئے ہیں جو صرف ڈیڑھ ماہ کی درآمدی ضرورریات کو پورا کرسکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اگر فوری طور پر رقم کا بندوبست نہ کیا گیا تو جون میں رواں مالی سال کے اختتام کے ساتھ ہی زرمبادلہ کے ذخائر بھی ختم ہوجائیں گے اور پاکستان کو ڈیفالٹ کے سنگین خطرے کا سامنا کرنا پڑیگا۔
یہ ادائیگی یکم مئی سے جون 2013 کے دوران چار قسطوں میں کی جائے گی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں سال جنوری سے مارچ تک آئی ایم ایف کو دو ارب 20 کروڑ ڈالر کا قرض ادا کیا گیا جس کے باعث پاکستان کے زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر پانچ اپریل تک آٹھ ارب 70 کروڑ ڈالر سے گھٹ کر چھے ارب 70 کروڑ ڈالر کی سطح پر آگئے۔ یہ زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی پانچ سال کی کم ترین سطح ہے۔
اِدھر بینکنگ ذرائع کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کا اصل مالی حجم بتائے جانے والی مالیت سے دو ارب ڈالر کم ہے کیوں کہ ڈالر کے مستقبل کے سودوں کے باعث اسٹیٹ بینک، بینکوں کو دو ارب ڈالر ادا کرنے کا پابند ہے اس طرح سرکاری زرمبادلہ کے اصل ذخائر ساڑھے چار ارب ڈالر رہ گئے ہیں جو صرف ڈیڑھ ماہ کی درآمدی ضرورریات کو پورا کرسکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اگر فوری طور پر رقم کا بندوبست نہ کیا گیا تو جون میں رواں مالی سال کے اختتام کے ساتھ ہی زرمبادلہ کے ذخائر بھی ختم ہوجائیں گے اور پاکستان کو ڈیفالٹ کے سنگین خطرے کا سامنا کرنا پڑیگا۔