سول اسپتال میں مریضوں کو لوٹنے والے گروہ کا انکشاف

گروہ کے کارندے مریضوں کو ٹیسٹ من پسند لیب سے کرانے اور نجی اسپتالوں میں علاج کرانے کا مشورہ دے کر رقم بٹور لیتے ہیں۔

انتظامیہ نے ایمرجنسی سمیت اسپتال کی حدود میں نامعلوم گروہ کے کارندوں کی تصاویر چسپاں کرا دیں، ایم ایس ڈاکٹر توفیق ۔ فوٹو : ایکسپریس

سول اسپتال میں پہلی بارغریب اور سادہ لوح مریضوں کو لوٹنے والے گروہ کا انکشاف ہوا ہے۔

سول اسپتال کے شعبہ حادثات سمیت اسپتال کے دیگرشعبوں میں 5رکنی گروہ کا انکشاف ہوا ہے جو اسپتال آنے والے مریضوں میں اسپتال کاغلط تاثر بیان کرکے مریضوں کونجی اسپتالوں میں ریفرل کرنے کا مشورہ دیتا تھا اور اسپتال کے ڈاکٹر کی جانب سے ٹیسٹوں کومن پسند لیب سے کروانے کا مشورہ بھی دیا کرتے تھے۔

اس گروہ میں ریاض، اعجاز،تنویر، ندیم اور شیرازشامل ہیں جن کا سول اسپتال سے تعلق نہیں لیکن یہ افراد آنے والے مریضوں کو یہی تاثر دیتے تھے کہ ہمارا تعلق سول اسپتال سے ہے تاکہ مریضوں کو یقین آجائے کہ اسپتال کا ملازم ہے جو آنے والے مریضوں کو اسپتال میں علاج کرانے کے بجائے نجی اسپتال بھیجتے تھے جہاں ان افراد کو نجی اسپتالوں سے مبینہ طور پر کمیشن ملتا تھا۔

اسی طرح اسپتال کے ڈاکٹر کی جانب سے مریض کو لکھے جانے والے طبی ٹیسٹوں اور ایکسرے وغیرہ کوسول اسپتال کے بجائے نجی لیب سے کرانے کا مشورہ بھی دیتے تھے، معلوم ہوا ہے کہ یہ ان افراد کا تعلق مختلف نجی اسپتالوں سے ہوتا ہے جہاں وہ مریض اورطبی ٹیسٹ کرانے کے عوض اپنا کمیشن وصول کرتے ہیں۔


مختلف حادثات وواقعات میں زخمی ہوکر شعبہ حادثات میں آنے والے مریضوں کومرض کی ہولناکی بتاکر دوسرے نجی اسپتال منتقلی کا مشورہ دیتے اوراپنے کارندوں کی مدد سے مریضوں کو نجی اسپتال منتقل کرتے تھے جس کے عوض ان افراد کونجی اسپتالوں کی جانب سے کیمشن بھی ملتا تھا۔

اس صورتحال کا علم جب سول اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر ایم توفیق کو ہوا تو انھوں نے فوری طورپر ان افراد کی تصاویر حاصل کیں اورپمفلٹ پر ان پانچوں افراد کی تصاویر شائع کرکے اسپتال کے شعبہ حادثات سمیت لیبارٹری اور دیگر یونٹوں میں چسپاں کرادیں،انھوں نے بتایا کہ اس واقعے کی انکوائری کیلیے کمیٹی قائم کردی جو اس حوالے سے تحقیقات کررہی ہے تاہم اس گروہ میں اسپتال کا ملوث پایاگیا تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

واضح رہے کہ بعض سرکاری اسپتالوں کے بعض ملازمین کی ملی بھگت سے نجی ایمبولینس والوں سے بھی ساز باز کرکے مریضوںکو ایک سے دوسرے اسپتالوں منتقل کرنے کا سلسلہ بھی عام ہے، یہی وجہ ہے کہ سرکاری اسپتالوں کے اطراف تجارتی بنیادوں پر شروع کی جانے والی ایمبولینسوں کی بھرمار ہوتی ہے جو غریب مریضوں سے بھاری رقومات وصول کرتے ہیں۔

این آئی سی ایچ، اسپتال برائے امراض قلب ،جناح اسپتال،سول اسپتال، عباسی اسپتالوں کے اطراف نجی ایمبولینسوں کی مافیا نے اپنے اثر ورسوخ سے اسپتالوں کے اطراف بوتھ قائم کررکھے ہیں جہاں مریضوں کی منتقلی کے حوالے سے من مانی رقم وصول کر رہے ہیں۔
Load Next Story