آج سے شروع ہونے والے انٹر کے امتحانات میں ایک لاکھ 94 ہزار 824 طلبا شرکت کریں گے

64امتحانی مراکزانتہائی حساس قرار دیدیے گئے، میڈیاکے امتحانی مراکز میںداخلے پر بھی پابندی ہوگی


Staff Reporter April 24, 2018
موبائل فون رکھنے والے طالب علم کاپرچہ منسوخ اور3سال تک نااہل قراردے دیاجائے گا،پروفیسرانعام احمد۔ فوٹو: فائل

BERLIN: چیئر مین انٹر بورڈپروفیسر انعام احمد نے کہاہے کہ اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے تحت گیارہویں اور بارہویں جماعت کے سالانہ امتحانات منگل (آج) سے شروع ہورہے ہیں جس میں ایک لاکھ 94 ہزار824 طلبہ و طالبات شریک ہوںگے۔

پروفیسر انعام احمد نے انٹربورڈ آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا،اس موقع پر اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کے ناظم امتحانات محمد جعفر اور سیکریٹری زرینہ چوہدری بھی موجود تھی۔

پروفیسر انعام احمد نے امتحانات کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایاکہ صبح کی شفٹ میں صبح 9.30بجے سے:30 12 بجے تک سائنس پری میڈیکل پری انجینئرنگ، سائنس جنرل، ہوم اکنامکس اور میڈیکل ٹیکنالوجی گروپس کے امتحانات ہوں گے جس میں ایک لاکھ 11ہزار 887طلبہ و طالبات شریک ہوں گے جبکہ شام کی شفٹ میں دوپہر 2 بجے سے شام 5 بجے تک کامرس ریگولر اور کامرس پرائیویٹ گروپس کے امتحانات ہوں گے جس میں 82ہزار 937 امیدوار شرکت کریں گے۔

صبح اور شام کی شفٹوں میں مجموعی طور پر 221 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں جن میں 64 امتحانی مراکز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے، میڈیا کے امتحانی مراکز میں داخلے اور کسی بھی قسم کی کوریج پر پابندی عایدہوگی کیونکہ اولیول،اے لیول اور یونیورسٹی کے امتحانات میں میڈیا کو کورج کی اجازتنہیں ہوتی۔

پروفیسر انعام احمد کاکہنا تھاکہ وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ کی ہدایت کے مطابق امتحانی مراکز میں سپر ویجی لینس آفیسرز، سینٹر کنٹرول آفیسرز، سینٹر سپرنٹنڈنٹس، امتحانی عملے، اساتذہ اور طلباسمیت کسی کو بھی موبائل فون لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی، دوران امتحان کسی طالب علم کے پاس موبائل فون پایا گیا تو اسے نقل کے لیے ناجائز ذرائع استعمال کرنے کے قانون کے تحت پرچہ کی منسوخی یا 3سال تک امتحان دینے کے لیے نااہل قرار دینے کی سزا دی جائے گی۔

امتحانات کے دوران امتحانی مراکز کے اطراف دفعہ 144 نافذ ہوگی جس کے تحت امتحانی مراکز کے اطراف فوٹو اسٹیٹ مشینوں کی دکانیں کھولنے، امتحانی مراکز میں غیرمتعلقہ افراد کی آمدورفت اور وہاں موبائل فونز کے استعمال پر سختی سے پابندی ہوگی۔

چیئرمین انٹربورڈنے کہا کہ اسٹیئرنگ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق تمام پروفیسرز کے لیے امتحانی ڈیوٹی کرنا لازمی ہوگا، امتحانی عمل میں کسی قسم کی مداخلت یا بائیکاٹ کرنے والوں کے خلاف بورڈ رولز اور محکمہ تعلیم کے ای اینڈ ڈی رولز کے تحت سخت کارروائی کی جائے گی۔

نقل کی روک تھام کیلیے اس سال خصوصی انتظامات کیے جارہے ہیں، امتحانات میں کسی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے اور نقل کی روک تھام کے لیے کمشنر آفس کراچی اور اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی میں دو مانیٹرنگ سیل بنائے گئے ہیں ،اساتذہ، طلبااور والدین کسی بھی شکایت کی صورت میں انٹربورڈ آفس مانیٹرنگ سیل نمبر 99260237 پر رابطہ کرسکتے ہیں۔

امتحانات میں نقل روکنے کے لیے بورڈ کی جانب سے سینئر اساتذہ پر مشتمل 247 سپر ویجی لینس ٹیمیں اور سپر ویجی لینس آفیسرز تعینات کیے گئے ہیں جو امتحانی مراکز کا دورہ کر کے امتحانی عمل کا جائزہ لیں گے جبکہ امتحانی مراکز تک پرچوں کی بروقت اور بحفاظت ترسیل کے لیے114 سینٹر کنٹرول آفیسرز بھی تعینات کیے گئے ہیں۔

انٹرکے امتحانات پرسیکیورٹی کوغیرمعمولی بنایاجائے،آئی جی

آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا ہے کہ انٹرمیڈیٹ بورڈکے امتحانات کے موقع پرصوبائی سطح پر سیکیورٹی کے مجموعی امور کوغیرمعمولی بنایا جائے، تمام ڈی آئی جیزاس حوالے سے تمام ترسیکیورٹی امور کی نگرانی اور امتحانات کے حوالے سے بورڈ کی جانب سے وضع کردہ ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کے ضمن میں ضلعی ایس ایس پیز کو باقاعدہ پابندکریں،امتحانی مراکز کے اطراف میں حکومت سندھ کی جانب سے عایدکی جانی والی دفعہ144 پرعمل درآمد کو ہر لحاظ سے غیرمعمولی بنایا جائے جس کا مقصد نقل مافیا کی حوصلہ شکنی اور انسدادہے۔

آئی جی نے مزیدکہا کہ تھانہ پولیس افسران اورجوان امتحانات کے آغازسے لے کراختتام تک روابط کو ناصرف یقینی بنائیں گے بلکہ اس ضمن میں وائرلیس کنٹرول رومز کو باقاعدہ لمحہ بہ لمحہ آگاہ بھی کرتے رہیں گے تاکہ ممکنہ ناخوشگوار واقعہ کے بروقت انسداد کویقینی بنایا جاسکے،علاوہ ازیں اے ڈی خواجہ نے صوبے بھر میں پٹرولنگ اسنیپ چیکنگ ریکی نگرانی سمیت دیگر تمام مقامات پربھی سیکیورٹی کومزیدبہتراورامتحانی مراکزکے اطراف گشت اورسخت نگرانی کی ہدایت کی ہے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں