شاہ پور چاکرگندم خریداری مراکز نہ کھلنے سے کسان پریشان

باردانہ نہ ملنے پر احتجاجی ،آباد گار کم قیمت گندم فروخت کرنے پر مجبور.

باردانہ نہ ملنے پر احتجاجی ،آباد گار کم قیمت گندم فروخت کرنے پر مجبور۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
شاہ پور چاکر اور اس کے گردونواح کے علاقوں کھڈرو،سرھاری،پودگی،سلیمان ڈاھری، مقصودو رند،پریتم آباد(زرداری فارم) اور دیگر علاقوں میں حکومت سندھ محکمہ خوراک کی جانب سے سرکاری خریداری کے لیے سینٹر کھلے اور نہ ہی ابھی تک باردانہ آبادگاروں کو ملا ہے جبکہ گندم کی فصل تیار ہو کر تقریباً50فیصد مارکیٹ میں آچکی ہے۔

آبادگاروں اور ہاریوں میں تشویش پائی جاتی ہے اور وہ پریشانی کا شکار ہے کیونکہ حکومت کی جانب سے گندم کی100کلو گرام کی بوری کی قیمت3ہزارروپے مقرر ہے لیکن محکمہ خوراک کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے چھوٹے آبادگار تاجروں کو 2600روپے فی بوری کے حساب سے بیچنے پر مجبور ہیں۔اس سلسلے میں چھوٹے آبادگار اور ہاریوں نے فوڈ انسپکٹروں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ باردانہ فوڈ انسپکٹر مبینہ رشوت لے کر تاجروں کو فروخت کر رہے ہیں۔




انھوں نے کہا کہ حکومت سندھ کی نئی پالیسی کے تحت مختیار کار اوراسسٹنٹ کمشنر کے دفاتر سے درخواست بھی منظور کرا کر بھی انسپکٹروں کو دی گئی ہیں لیکن فوڈ انسپکٹر پھر بھی باردانہ دینے کے لیے تیار نہیں، اس طرح چھوٹے آبادگاروں کو پریشان کیا جا رہا ہے اس سلسلے میں جب فوڈ انسپکٹروں سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے بتایا کہ ہمیں ابھی تک باردانہ ملا ہی نہیں ،آبادگاروں نے نگراں وزیراعلیٰ سندھ و صوبائی وزیر خوراک سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر باردانہ کی سپلائی شروع کر کے آبادگاروں کو نقصان سے بچایا جائے۔
Load Next Story