سروج خان کو ہراسانی کی ذمہ دار خواتین کو قرار دینے پر معافی مانگنی پڑ گئی
اگر فلم انڈسٹری میں اداکارہ میں صلاحیت ہوگی تو وہ کبھی کسی کی خواہشات کے سامنے سر نہیں جھکائے گی، سروج خان
بالی ووڈ کی نامور کوریو گرافر سروج خان نےہراسانی کی ذمہ دار خواتین کو قرار دینے پر معافی مانگ لی۔
ہالی وڈ ہو یا بالی وڈ ، فلم انڈسٹری میں کام کیلئے خواتین کو جنسی ہراساں کرنا عام بات ہے، تقریباً ہر اداکارہ اپنے کیریئر کے دوران کسی نہ کسی کے ہاتھوں جنسی ہراساں ہوتی ہے، یہ وہ حقیقت ہے جسے جاننے کے باوجود تمام لوگ اس پر موضوع پر بات کرنا پسند نہیں کرتے۔ تاہم چند روز قبل بھارتی فلم انڈسٹری کی معروف کوریوگرافر سروج خان نے فلم نگری میں ہراسانی کے واقعات کی ذمہ دار خواتین کو ہی قرار دے دیا جس نے ایک نیا طوفان کھڑا کردیا۔
سروج خان نے بالی ووڈ میں خواتین کے ساتھ زیادتی اور انہیں دوسروں کی خواہشات کی تکمیل کے لیے مجبور کئے جانے سے متعلق کہا تھا کہ ''خواتین کے ساتھ یہ سب نئی بات نہیں، ہر لڑکی پر کوئی نا کوئی ہاتھ صاف کرنے کی کوشش کرتا ہے، حکومت کے لوگ تک یہ کام کرتے ہیں تو لوگ فلم انڈسٹری کے پیچھے کیوں پڑے ہیں۔ فلم انڈسٹری روٹی تو دیتی ہے، لڑکی سے زیادتی کرکے اسے چھوڑ تو نہیں دیتی۔ لڑکی پر ہے کہ وہ کیا چاہتی ہے، اگر وہ نہیں چاہے گی تو اس کے ساتھ کچھ نہیں ہوگا۔ اگر اس کے پاس فن ہے تو وہ کیوں خود کو بیچے گی''۔
سروج خان کی یہ باتیں الیکٹرانک ، سوشل اور ڈیجیٹل میڈیا پر دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئیں، سینئیر کوریو گرافر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ اداکارہ صوفی چوہدری نے سروج خان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا میں سروج خان کی بہت عزت کرتی ہوں لیکن انہیں تو خواتین کی حفاظت کرنی چاہئے۔
ہر جانب سے بھر پور تنقید کے بعد انہوں نے اپنے بیان پر معافی مانگتے ہوئے وضاحت کی کہ میں نے کوئی غلط بات نہیں کی، جو سچ ہے وہی کہا ہے ، میری کہی بات کو لوگ غلط سمجھ رہے ہیں، میں نے اتنا کہا ہے کہ ہر کاروبار میں خواتین کے ساتھ ایسا ہی ہوتا ہے، یہ تو ہم پر منحصر ہے کہ ہم کیا کرانا چاہتے ہیں اور کیا نہیں، میں زیادتی جیسے جرم کو صحیح نہیں کہہ رہی لیکن میرا کہنا صرف یہ ہے کہ لوگ صرف فلم انڈسٹری پر ہی انگلی کیوں اٹھاتے ہیں، کیا یہ سب فلم انڈسٹری کے باہر دوسری جگہوں پر نہیں ہوتا۔
واضح رہے کہ سروج خان مادھوری ڈکشٹ، کاجول اور سری دیوی سمیت تقریباً تمام بڑی اداکاراؤں کو رقص کی تربیت دے چکی ہیں۔
ہالی وڈ ہو یا بالی وڈ ، فلم انڈسٹری میں کام کیلئے خواتین کو جنسی ہراساں کرنا عام بات ہے، تقریباً ہر اداکارہ اپنے کیریئر کے دوران کسی نہ کسی کے ہاتھوں جنسی ہراساں ہوتی ہے، یہ وہ حقیقت ہے جسے جاننے کے باوجود تمام لوگ اس پر موضوع پر بات کرنا پسند نہیں کرتے۔ تاہم چند روز قبل بھارتی فلم انڈسٹری کی معروف کوریوگرافر سروج خان نے فلم نگری میں ہراسانی کے واقعات کی ذمہ دار خواتین کو ہی قرار دے دیا جس نے ایک نیا طوفان کھڑا کردیا۔
سروج خان نے بالی ووڈ میں خواتین کے ساتھ زیادتی اور انہیں دوسروں کی خواہشات کی تکمیل کے لیے مجبور کئے جانے سے متعلق کہا تھا کہ ''خواتین کے ساتھ یہ سب نئی بات نہیں، ہر لڑکی پر کوئی نا کوئی ہاتھ صاف کرنے کی کوشش کرتا ہے، حکومت کے لوگ تک یہ کام کرتے ہیں تو لوگ فلم انڈسٹری کے پیچھے کیوں پڑے ہیں۔ فلم انڈسٹری روٹی تو دیتی ہے، لڑکی سے زیادتی کرکے اسے چھوڑ تو نہیں دیتی۔ لڑکی پر ہے کہ وہ کیا چاہتی ہے، اگر وہ نہیں چاہے گی تو اس کے ساتھ کچھ نہیں ہوگا۔ اگر اس کے پاس فن ہے تو وہ کیوں خود کو بیچے گی''۔
سروج خان کی یہ باتیں الیکٹرانک ، سوشل اور ڈیجیٹل میڈیا پر دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئیں، سینئیر کوریو گرافر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ اداکارہ صوفی چوہدری نے سروج خان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا میں سروج خان کی بہت عزت کرتی ہوں لیکن انہیں تو خواتین کی حفاظت کرنی چاہئے۔
ہر جانب سے بھر پور تنقید کے بعد انہوں نے اپنے بیان پر معافی مانگتے ہوئے وضاحت کی کہ میں نے کوئی غلط بات نہیں کی، جو سچ ہے وہی کہا ہے ، میری کہی بات کو لوگ غلط سمجھ رہے ہیں، میں نے اتنا کہا ہے کہ ہر کاروبار میں خواتین کے ساتھ ایسا ہی ہوتا ہے، یہ تو ہم پر منحصر ہے کہ ہم کیا کرانا چاہتے ہیں اور کیا نہیں، میں زیادتی جیسے جرم کو صحیح نہیں کہہ رہی لیکن میرا کہنا صرف یہ ہے کہ لوگ صرف فلم انڈسٹری پر ہی انگلی کیوں اٹھاتے ہیں، کیا یہ سب فلم انڈسٹری کے باہر دوسری جگہوں پر نہیں ہوتا۔
واضح رہے کہ سروج خان مادھوری ڈکشٹ، کاجول اور سری دیوی سمیت تقریباً تمام بڑی اداکاراؤں کو رقص کی تربیت دے چکی ہیں۔