
سلامتی کونسل میں نوجوان، امن و سلامتی کے موضوع پر مباحثہ میں اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ دیرینہ تنازعات اور غیر ملکی قبضوں کی وجہ سے نوجوانوں کو خطرات ہیں، نوجوانوں کو مسلح تصادم میں شمولیت سے بچانے کیلئے دیرینہ تنازعات کا حل ناگزیر ہے، نوجوانوں کو جنگ کا ایندھن بنانے کی بجائے قیام امن میں شراکت دار بنایا جائے۔
From my statement in the Security Council today in the debate on Youth, Peace and Security https://t.co/BCgAlpTmDp
— Maleeha Lodhi (@LodhiMaleeha) April 23, 2018
In UNSC on "Youth, Peace and Security," @PakistanUN_NY cites SG that "no one is born a terrorist" but unresolved frustration over long periods is dangerous. If youth have nothing to live for, youth will find something to die for. We must carefully debunk false images of youth.
— GlobalActionPW (@GlobalActionPW) April 23, 2018
ملیحہ لودھی نے کہا کہ دنیا کی آبادی کا 46 فیصد 25سال سے کم عمر کے نوجوانوں پر مشتمل ہے، نوجوان معاشی اور سماجی ترقی، مؤثر اداروں کے قیام کے معمار ہیں، پاکستان نے انتہا پسندی کے تدارک کیلئے جامع حکمت عملی اختیار کی ہے اور نوجوان نسل کو معاشرے کا پیداواری رکن بنارہا ہے۔
ملیحہ لودھی نے کہا کہ کوئی ماں کے پیٹ سے دہشت گرد بن کر پیدا نہیں ہوتا لیکن ناختم ہونے والی مایوسی کی طویل رات خطرناک ثابت ہوتی ہے۔ اگر نوجوانوں کے پاس جینے کا کوئی مقصد ہی نہ ہو تو وہ مرنے کے لیے کوئی مقصد تلاش کرلیتے ہیں، ہمیں نوجوان نسل کے غلط امیج کو ذمہ داری کے ساتھ ختم کرنا ہوگا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔