رحیم یارخان NA 196جوڑ توڑ سے سیاسی منظرمیں واضح تبدیلیاں

رحیم یار خان میں حلقہ 196 کو سیاسی ہیڈ کوارٹرز کا درجہ حاصل ہے .


فاروق سندھو April 15, 2013
رحیم یار خان میں حلقہ 196 کو سیاسی ہیڈ کوارٹرز کا درجہ حاصل ہے . فوٹو: فائل

رحیم یار خان میں حلقہ 196 کو سیاسی ہیڈ کوارٹرز کا درجہ حاصل ہے اس کی بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے ضلعی دفاتر اور پارٹی قائدین مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما سینیٹر جعفر اقبال گجر' پیپلزپارٹی کے رہنما و ایم این اے چودھری جاوید وڑائچ' تحریک انصاف کے رہنما و سابق وزیر مملکت چودھری ظفر اقبال وڑائچ' مسلم لیگ ن میں شامل ہونیوالے میاں امتیاز احمد' چوہدری شفیق چناب' چوہدری آصف مجید ودیگر کی رہائش گاہیں اسی حلقے میں ہیں۔ حلقہ 196 میں کل ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 42 ہزار 27 ہے۔

جبکہ گذشتہ انتخابات 2008ء میں ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 52 ہزار 887 تھی۔2002ء کے انتخابات میں اس حلقے سے پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر چوہدری ظفر اقبال وڑائچ نے 48 ہزار 896 ووٹ اور مسلم لیگ ن کے چوہدری جعفر اقبال نے 30 ہزار 376 اور مسلم لیگ ق کے میاں عمر خالد نے 20 ہزار 308 ' متحدہ مجلس عمل کے ڈاکٹر ریاض احمد خان نے 12 ہزار 706 ووٹ حاصل کیے تھے۔ 2008ء کے انتخابات میں پیپلزپارٹی کے چوہدری جاوید وڑائچ نے52 ہزار 909 ووٹ لئے جبکہ ان کے مد مقابل آزاد امیدوار میاں امتیاز احمد نے 47 ہزار 205 ووٹ مسلم لیگ ق کے چوہدری ظفر اقبال وڑائچ نے 18 ہزار 375 ووٹ اور مسلم لیگ ن کے چوہدری جعفر اقبال گجر نے 20 ہزار 307 ووٹ حاصل کیے۔

اس الیکشن میں محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کا واقعہ ووٹرز پر بڑی حد تک اثر انداز ہوا ۔یہاں برادری ، نظریاتی اور شخصیات کا ووٹ بنک امیدواروں کو تگنی کا ناچ نچاتا ہے' دیہی علاقوں اور چکوک میں جاٹ' آرائیں' راجپوت اور ملحقہ چولستانی علاقوں میں پیر صاحب پگاڑا کے مریدین مہر برادری کا ووٹ سیاسی جماعتوں کے تجزیوں کو مسترد کردیتا ہے۔موجودہ سیاسی منظر نامے کے مطابق حلقہ 196 میں ایک طرف گورنر پنجاب مخدوم احمد محمود کی طرف سے فنکشنل لیگ چھوڑ کر پیپلزپارٹی میں شامل ہونے اورمسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما سینٹر چودھری جعفر اقبال گجر کے میاں امتیاز احمد کو گلے لگانے پر حلقہ کے ووٹرز میں واضح جمع تفریق ہوئی ہے'مخدوم احمد محمود کی شمولیت سے پیپلزپارٹی کے امیدوار حلقہ 196 چوہدری جاوید اقبال وڑائچ جہاں مسرور ہیں وہاں ن لیگ سے انقلابی بابا چودھری محمد شفیق اور چوہدری آصف مجید کے الگ ہو کر بطور آزاد امیدوار حلقہ 293 و 294 سے سامنے آنے پر میاں امتیاز احمد کو پریشانی لاحق ہے۔



فوٹو: فائل

تاہم پیرصاحب پگاڑا جن کے اس حلقہ میں مریدین کی کافی تعدادموجودہے اپنے ووٹروں کون لیگ کی حمایت کا اشارہ دے چکے ہیں۔الیکشن 2013کیلئے حلقہ این اے 196پر 28امیدواروں میں سے 27امیدواروں ہارون الرشید، محمد ندیم انور، وحیدالدین، مہران داس، منیر احمد وڑائچ، محمد شفیق، آصف مجید، محمد مظہر نثار، میاں امتیاز احمد، محمد امتیاز احمد پرنس، میاں اعجاز عامر، جاوید اقبال وڑائچ، مسز قمر جاوید ، اسجد اقبال، محمد اسلم خان نارو، چوہدری ظفر اقبال وڑائچ، محمد حسین، شاہد طالب، جاوید اقبال، پنوں، ریاض احمد خان، محمد فیاض حنیف راہی، رانا محمد شریف ساجد، منیر احمد سلیم، منظور احمد وڑائچ، عبدالجبار عباسی اور حسن عباس کے کاغذات منظور جبکہ شایان حمید کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے گئے ہیں۔

PP-293

این اے 196 کا صوبائی حلقہ پی پی 293 شہر کی 9 یونین کونسلوں پر مشتمل ہے' شہری علاقہ پر مشتمل اس حلقہ میں 2008ء کی انتخابی فہرست کے مطابق رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 1 لاکھ 88 ہزار 985 تھی' شہری حلقہ ہونے کی وجہ سے سیاسی جماعتوں کے نظریات رکھنے والے ووٹرز کی برتری ہے' اس صوبائی حلقہ سے 2002ء اور 2008ء کے انتخابات میں پیپلزپارٹی کے ضلعی صدر انجینئر جاوید اکبر ڈھلوں نے کامیابی حاصل کی' 2002ء کے انتخابات میں پیپلزپارٹی کے امیدوار انجینئر جاوید اکبر ڈھلوں کا مقابلہ میاں امتیاز احمد کے بھائی اور سابق تحصیل ناظم میاں اعجاز عامر سے ہوا' پیپلزپارٹی کے انجینئر جاوید اکبر ڈھلوں نے 17 ہزار 373 ووٹ جبکہ میاں اعجاز عامر نے 13 ہزار 733 ووٹ،متحدہ مجلس عمل کے امیدوار جماعت اسلامی کے ضلعی امیر ڈاکٹر انوار الحق نے 11 ہزار 5 ووٹ حاصل کئے ۔

آئندہ الیکشن میں مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما و سینیٹر چوہدری جعفر اقبال گجر نے اپنے بیٹے عمر جعفر کو میدان سیاست میں اتارا ہے۔اس حلقہ میں 45 امیداروں فرخ منظور چیمہ، خالد محمود شاہین، ادریس مصطفی، طاہر ایوب، حافظ محمد جواد انور ، انوار الحق ، حسن نواز خان نیازی ، محمد سلیم، قاری ظفر اقبال شریف ، گل جہانزیب ، محمد اشفاق رشید، محمد مومن ، صفت خان ، آصف عبدالرشید ، مہران داس ، وحید الدین، محمود الرشید ، محمد شفیق ، آصف مجید ، محمد نعیم ، محمد مظہر نثار، سعد حسن ، عبدالرئوف ، محمد امتیاز احمد، میاں اعجاز عامر، ممتاز مصطفی، جاوید اکبر، محمد اسلم خان نارو، محمد اقبال محمود، فہیم جمیل، حسنین وڑائچ، منظور احمد وڑائچ، محمد حسین، شاہد طالب، محمد عظیم سولنگی، چوہدری رحمت اللہ، زاہد محمود، محمد ریاض، اظہر حمید کانجو، محمد عمر جعفر، محمد یوسف، فرحت عباس، رانا راحیل احمد خان، مسعود مجید خان اور رانا شاہد اکرام کے کاغذات منظور کرلئے گئے جبکہ نذیراحمد اور چوہدری مظفر اقبال نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لئے جبکہ شایان حمید اور عابد حسین کے کاغذات مسترد کردیئے ۔

PP-294

رحیم یار خان کی دیہی آبادی پر مشتمل صوبائی حلقہ 294 میں زیادہ ووٹرز شخصیات اور برادری کے زیر اثر ہیں۔ 2008ء کے انتخابات میں حلقہ پی پی 294 سے پیپلزپارٹی کے امیدوار جاوید حسن گجر 33 ہزار 789 ووٹ حاصل کرکے کامیاب ہوئے جبکہ مسلم لیگ ق کے چوہدری نوید اختر 14 ہزار 872 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے' آمدہ انتخابات 2013ء میں حسن داد گجر کیخلاف بھی پیپلزپارٹی کے کارکن قدرے ناراض ہیں۔مسلم لیگ ن نے اس حلقہ سے چوہدری محمود الحسن کو ٹکٹ کا عندیہ دیا ہے۔ پی پی 294 پر 32 میں سے 31 امیدواروں نوید اختر ،مہران ،قاری ظفر اقبال، محسن جمیل ،وحید الدین ،محمد شفیق ،محمد نعیم ،شاہد اقبال ،محمود الحسن ،میاں اعجاز عامر ،غلام رسول ،راج حسن ،جاوید حسن ،چوہدری حسنین وڑائچ ،منظور احمد وڑائچ، محمد حسین ،رئیس شیر محمد چنہ، شاہد طالب ،پیٹر جان بھیل ،محمد شہزاد وڑائچ ،کوثر عزیز، عبدالعزیز ،چوہدری عبدالناصر ،طارق صدیق ،عارف علی رنداوھا، عبدالجبار عباسی ،خرم منیر ،محمد اعظم اور شمس الدین کے کاغذات منظور کرلئے گئے جبکہ فضیل الرحمن نے اپنے کاغذات واپس لے لئے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں