ثنا چیمہ معاملہ پولیس نے قبر کشائی کرکے نمونے حاصل کرلیے
ثناء چیمہ کو مبینہ طور پر اس کے باپ، بھائی اور چچا نے قتل کیا ہے، پولیس
غیرت کے نام پر قتل ہونے والی اطالوی نژاد خاتون ثنا چیمہ کی قبر کشائی کے بعد نمونےفرانزک ٹیسٹ کیلئے لیبارٹری بھجوادئیے گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ثنا چیمہ کی قبر کشائی سول جج کی زیر نگرانی اور پولیس کے سخت پہرے میں کی گئی، جب کہ ڈاکٹروں کی ٹیم بھی موقع پر موجود تھی۔ گجرات کے نواحی گاؤں منگووال میں چند ہفتوں پیشتر اطالوی شہریت کی حامل پاکستانی نژاد 26 سالہ خاتون ثنا چیمہ کی موت واقع ہوگئی تھی، متوفی کے گھر والوں نے ثنا کی موت کو حادثے کا نتیجہ قرار دے کر سپرد خاک کردیا تھا۔ سوشل میڈیا اور اطالوی اخبارات میں ثنا کی موت کو حادثے کے بجائے غیرت کے نام پر قتل قرار دیا گیا تھا۔ بین الاقوامی میڈیا میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ثنا کی خواہش تھی کہ اس کی شادی اٹلی میں ہو جب کہ والدین اس کی شادی رشتے داروں میں کرنا چاہتے تھے، ثنا نے شادی کرنے سے انکار کردیا تھا۔
ڈی پی پی گجرات نے سوشل میڈیا اور بین الاقوامی اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ تھانے کو تحقیقات حکم دے دیا، پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کی تو ابتدائی تحقیقات کی روشنی میں ہی ثنا کی موت کی وجوہات مشکوک لگنے لگیں، جس کی بنیاد پر پولیس نے متوفی کی قبر کشائی کا فیصلہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ واقعے کے حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ شواہد کی روشنی میں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ثناء چیمہ کو اس کے باپ، بھائی اور چچا نے مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کیا اور موت کو حادثہ قرار دے کر سپرد خاک کردیا۔ منگووال کے قریب تین قبرستان ہیں لیکن ثنا چیمہ کو کوٹ فتح کے قبرستان میں سپرد خا ک کیا گیا۔ ثنا کی موت کی وجوہات جاننے کے لیے سول جج کی زیر نگرانی متوفی کی قبر کشائی کی گئی، اب تک ثناء کے کسی رشتے دار کو گرفتار نہیں کیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ثنا چیمہ کی قبر کشائی سول جج کی زیر نگرانی اور پولیس کے سخت پہرے میں کی گئی، جب کہ ڈاکٹروں کی ٹیم بھی موقع پر موجود تھی۔ گجرات کے نواحی گاؤں منگووال میں چند ہفتوں پیشتر اطالوی شہریت کی حامل پاکستانی نژاد 26 سالہ خاتون ثنا چیمہ کی موت واقع ہوگئی تھی، متوفی کے گھر والوں نے ثنا کی موت کو حادثے کا نتیجہ قرار دے کر سپرد خاک کردیا تھا۔ سوشل میڈیا اور اطالوی اخبارات میں ثنا کی موت کو حادثے کے بجائے غیرت کے نام پر قتل قرار دیا گیا تھا۔ بین الاقوامی میڈیا میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ثنا کی خواہش تھی کہ اس کی شادی اٹلی میں ہو جب کہ والدین اس کی شادی رشتے داروں میں کرنا چاہتے تھے، ثنا نے شادی کرنے سے انکار کردیا تھا۔
ڈی پی پی گجرات نے سوشل میڈیا اور بین الاقوامی اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ تھانے کو تحقیقات حکم دے دیا، پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کی تو ابتدائی تحقیقات کی روشنی میں ہی ثنا کی موت کی وجوہات مشکوک لگنے لگیں، جس کی بنیاد پر پولیس نے متوفی کی قبر کشائی کا فیصلہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ واقعے کے حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ شواہد کی روشنی میں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ثناء چیمہ کو اس کے باپ، بھائی اور چچا نے مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کیا اور موت کو حادثہ قرار دے کر سپرد خاک کردیا۔ منگووال کے قریب تین قبرستان ہیں لیکن ثنا چیمہ کو کوٹ فتح کے قبرستان میں سپرد خا ک کیا گیا۔ ثنا کی موت کی وجوہات جاننے کے لیے سول جج کی زیر نگرانی متوفی کی قبر کشائی کی گئی، اب تک ثناء کے کسی رشتے دار کو گرفتار نہیں کیا گیا۔