چیئرمین برطرف دونوں ممبر سبکدوش پی ٹی اے فراموش
چیئر مین فاروق اعوان کا تقرر کالعدم قرار،سیکڑوں اہم کیسز التواء کا شکار.
ISLAMABAD:
پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی دونوں ممبران کی ریٹائرمنٹ اور چیئرمین کی عدالتی احکام پر برطرفی کے بعدغیر فعال ہو کر رہ گئی ہے جبکہ نگراں حکومت نے بھی اس اہم ادارے کو فراموش کردیا ہے۔
پی ٹی اے کے چیئرمین فاروق اعوان کی تقرری کو لاہور ہائیکورٹ نے دسمبر 2012ء میں کالعدم قرار دے دیا تھا، پی ٹی اے کے ممبر فنانس نصر الکریم 22 فروری اور ممبر ٹیکنیکل ڈاکٹر خاور محمودکھوکھر 16 مارچ کو آئینی مدت کی تکمیل پر ریٹائر ہو چکے ہیں۔ کئی ماہ گزرنے کے باوجودچیئرمین پی ٹی اے اور دونوں ممبران کی آسامیاں خالی پڑی ہیں۔
باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ اتھارٹی کے غیر فعال ہونے سے سیکڑوں اہم کیسز التواء کا شکار ہو گئے ہیںاورکئی اہم نوعیت کے اجلاس نہیں ہو سکے ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ نگراں وزیر اعظم میر ہزار خان کھوسو کویہ تجویز دی گئی ہے کہ چیئرمین اور ممبران کی تقرری کے عمل کو مکمل کیا جائے۔دوسری طرف کئی اہم شخصیات چیئرمین کاعہدہ حاصل کرنیکے لیے بھی کوشاں ہیں۔
پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی دونوں ممبران کی ریٹائرمنٹ اور چیئرمین کی عدالتی احکام پر برطرفی کے بعدغیر فعال ہو کر رہ گئی ہے جبکہ نگراں حکومت نے بھی اس اہم ادارے کو فراموش کردیا ہے۔
پی ٹی اے کے چیئرمین فاروق اعوان کی تقرری کو لاہور ہائیکورٹ نے دسمبر 2012ء میں کالعدم قرار دے دیا تھا، پی ٹی اے کے ممبر فنانس نصر الکریم 22 فروری اور ممبر ٹیکنیکل ڈاکٹر خاور محمودکھوکھر 16 مارچ کو آئینی مدت کی تکمیل پر ریٹائر ہو چکے ہیں۔ کئی ماہ گزرنے کے باوجودچیئرمین پی ٹی اے اور دونوں ممبران کی آسامیاں خالی پڑی ہیں۔
باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ اتھارٹی کے غیر فعال ہونے سے سیکڑوں اہم کیسز التواء کا شکار ہو گئے ہیںاورکئی اہم نوعیت کے اجلاس نہیں ہو سکے ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ نگراں وزیر اعظم میر ہزار خان کھوسو کویہ تجویز دی گئی ہے کہ چیئرمین اور ممبران کی تقرری کے عمل کو مکمل کیا جائے۔دوسری طرف کئی اہم شخصیات چیئرمین کاعہدہ حاصل کرنیکے لیے بھی کوشاں ہیں۔