پنجابخسرہ کے9 ہزار مریضوں کا انکشاف مزید 3 بچے جاں بحق
ہلاکتوں کی تعداد42ہوگئی،لاہورمیں3سالہ اقرا،مظفرگڑھ میں2بہنیںچل بسیں.
QUETTA:
خسرہ کے باعث 2 بہنوں سمیت مزید 3بچے جاں بحق ہو گئے۔ نگراں صوبائی وزیرصحت سلیمہ ہاشمی نے انکشاف کیاہے کہ پنجاب میں خسرہ سے متاثرہ بچوں کی تعداد 9ہزار کے قریب ہے۔
منگوپورہ کی خسرہ میں مبتلا 3سالہ اقرا کو گزشتہ روز میواسپتال لایاگیا جہاں وہ چل بسی۔ ذرائع کے مطابق پنجاب میں رواں سال خسرہ سے ہلاکتوں کی تعداد 42 ہوگئی ہے۔ میواسپتال میں خسرے سے متاثرہ21 نئے بچے داخل کرائے گئے ہیں۔ صرف میواسپتال میں رواں سال اب تک مختلف اوقات میں11سو سے زائد بچے داخل ہوچکے ہیں جبکہ اپریل کے 14دنوں میں خسر ے سے متاثرہ 2سو سے زائد بچے میواسپتال میں داخل ہوئے ہیں۔ میواسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر زاہدپرویز کا کہناہے کہ متاثرہ بچوں کے لیے اسپتال میں 2 خصوصی وارڈ بنا دیے گئے ہیں جبکہ شدید متاثرہ بچوں کا علاج انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں کیاجا رہاہے۔
مظفرگڑھ کی جنوبی بستی والوٹ میں خسرہ کی بیماری کی وجہ سے 2بہنیں 3سالہ فرزانہ اور 6سالہ شاہانہ جاں بحق ہوگئیں۔ اس بستی میں اب تک 10سے زائد بچوں کے خسرہ میں مبتلا ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے اور محکمہ صحت کی طرف سے ابھی تک کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔ بچیوں کی ماں آمنہ نے روتے ہوئے کہاکہ اس کی دونوں بیٹیاں محکمہ صحت کی ناقص پالیسی کی وجہ سے موت کی آغوش میں چلی گئیں۔ نگراں صوبائی وزیرصحت سلیمہ ہاشمی نے انکشاف کیاہے کہ پنجاب میں اس وقت خسرہ سے متاثر ہونے والے بچوں کی تعداد 9ہزار کے قریب ہے اور اب تک 42بچے جاںبحق ہوچکے ہیں۔
خسرہ کے باعث 2 بہنوں سمیت مزید 3بچے جاں بحق ہو گئے۔ نگراں صوبائی وزیرصحت سلیمہ ہاشمی نے انکشاف کیاہے کہ پنجاب میں خسرہ سے متاثرہ بچوں کی تعداد 9ہزار کے قریب ہے۔
منگوپورہ کی خسرہ میں مبتلا 3سالہ اقرا کو گزشتہ روز میواسپتال لایاگیا جہاں وہ چل بسی۔ ذرائع کے مطابق پنجاب میں رواں سال خسرہ سے ہلاکتوں کی تعداد 42 ہوگئی ہے۔ میواسپتال میں خسرے سے متاثرہ21 نئے بچے داخل کرائے گئے ہیں۔ صرف میواسپتال میں رواں سال اب تک مختلف اوقات میں11سو سے زائد بچے داخل ہوچکے ہیں جبکہ اپریل کے 14دنوں میں خسر ے سے متاثرہ 2سو سے زائد بچے میواسپتال میں داخل ہوئے ہیں۔ میواسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر زاہدپرویز کا کہناہے کہ متاثرہ بچوں کے لیے اسپتال میں 2 خصوصی وارڈ بنا دیے گئے ہیں جبکہ شدید متاثرہ بچوں کا علاج انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں کیاجا رہاہے۔
مظفرگڑھ کی جنوبی بستی والوٹ میں خسرہ کی بیماری کی وجہ سے 2بہنیں 3سالہ فرزانہ اور 6سالہ شاہانہ جاں بحق ہوگئیں۔ اس بستی میں اب تک 10سے زائد بچوں کے خسرہ میں مبتلا ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے اور محکمہ صحت کی طرف سے ابھی تک کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔ بچیوں کی ماں آمنہ نے روتے ہوئے کہاکہ اس کی دونوں بیٹیاں محکمہ صحت کی ناقص پالیسی کی وجہ سے موت کی آغوش میں چلی گئیں۔ نگراں صوبائی وزیرصحت سلیمہ ہاشمی نے انکشاف کیاہے کہ پنجاب میں اس وقت خسرہ سے متاثر ہونے والے بچوں کی تعداد 9ہزار کے قریب ہے اور اب تک 42بچے جاںبحق ہوچکے ہیں۔