اساتذہ کی ترتیب کا ادارہ اسٹیڈا تجربات کی بھینٹ چڑھ گیا

ایک سال گزرنے کے باوجود ادارے میں مستقل ای ڈی اورعملے کا تقرر نہ ہوسکا


Staff Reporter April 15, 2013
ایک سال گزرنے کے باوجود ادارے میں مستقل ای ڈی اورعملے کا تقرر نہ ہوسکا. فوٹو: فائل

اساتذہ کی تیاری اور انھیں پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرنے والاادارہ سندھ ٹیچرزایجوکیشن ڈویلپمنٹ اتھارٹی اسٹیڈاایڈہاک ازم سے دوچارہے اورایک سال گزرنے کے باوجود اس میں مستقل ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور عملے کاتقررنہیں کیا جاسکا ہے ۔

جس کی وجہ سے ادارہ اپنے آغاز ہی میں غیرفعال ہوگیاہے اس منصوبے کے لیے صوبائی محکمہ تعلیم سے یوایس ایڈ نے بھی تعاون کیا جس کے بعدکراچی سمیت سندھ بھرکے مختلف کالجوں میں چلنے والے پی ٹی سی اورسی ٹی پروگرام کوختم کردیاگیا تعلیمی بورڈزنے اس پروگرام کوختم کرنے کا اعلان کیا اور محکمہ تعلیم کی جگہ پی ٹی سی اور سی ٹی کی جگہ 2سالہ اور4سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری ان ایجوکیشن پروگرام متعارف کروایا گیا۔

یہ پروگرام جامعہ سندھ اور جامعہ کراچی کے علاوہ یاسین آباد میں قائم سرکاری کالج میں شروع کیاگیا،محکمہ تعلیم کی جانب سے اس ادارے کے قیام کے بعد پرویزسیہڑکواس کا اضافی چارج دیاجبکہ بعدازاں محکمہ تعلیم کے سیڈاپروجیکٹ کے سربراہ زبیرشیخ کو''سندھ ٹیچرزایجوکیشن ڈویلپمنٹ اتھارٹی'' کا اضافی چارج دے دیا گیا،واضح رہے کہ زبیرشیخ ایڈہاک افسر ہیں ان کی مستقل تقرری کی سمری حکومت نے مسترد کردی تھی تاہم اب تک وہ اس ادارے کے سربراہ ہیں۔ادارہ ابتدا سے مختلف تجربات کی بھینٹ چڑھ چکا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں