چین کی مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی حمایت تعلقات نئی بلندیوں پر پہنچانے کا اعلان
پاکستان کی ترقی میں کردارجاری رکھیں گے،نائب چینی صدر،خواجہ آصف کی ازبک ہم منصب سے بھی ملاقات
چین کے نائب صدر وانگ چھی شان نے کہا ہے کہ چین پاکستان کی اقتصادی ترقی میں کردارجاری رکھے گا۔
چینی نائب صدر نے کہا کہ چین پاکستان کو خارجہ پالیسیوں میں اپنی ترجیح قرار دیتا ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو نئی بلندی تک پہنچانے کا خواہاں ہے، خواجہ آصف نے اس موقع پر حالیہ انتخاب میں کامیابی پر چین کے نائب صدر کو مبارکباد دی اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ وہ دونوں ملکوں کے مابین دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں اپنا کردار ادا کرتے رہینگے۔
انھوں نے کہا پاکستان چین کیساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دیتارہے گا،علاوہ ازیں خواجہ آصف نے شنگھائی تعاون تنظیم کی کونسل آف فارن منسٹرز کے اجلاس کے موقع پرازبکستان کے اپنے ہم منصب کاملوف عبدالعزیز سے ملاقات کی ، جس میں دو طرفہ سیاسی،اقتصادی اور عوام کے مابین تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پراتفاق کیاگیا، وزیر خارجہ نے پاکستان کی شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت کیلیے ازبکستان کی فعال حمایت کوسراہا،چینی وزیر دفاع وانگ فینگ اوروزیر دفاع خرم دستگیرکے درمیان ملاقات ہوئی۔
جس میں چینی وزیردفاع نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے اصولی موقف کی حمایت کااعلان کر تے ہوئے کہا ہی کہ کشمیر کا مسئلہ 70 سال سے تصفیہ طلب ہے، پاکستان اور چین کے مابین دفاعی اور فوجی، اسٹرٹیجک تعاون شراکت داری کااہم حصہ ہے، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاک فوج اور عوام کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہیں۔
وزیر دفاع خرم دستگیر نے چینی ہم منصب کو مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال اور بھارتی افواج کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تفصیلی بریفنگ دی،وزیردفاع انجینئر خرم دستگیر نے شنگھائی تعاون تنظیم کے دفاع کے وزرا کے 15 ویں اجلاس میں شرکت کی، اجلاس کی صدارت چین کے اسٹیٹ کونسل اور قومی دفاع کے وزیر وائی فنگ ہی نے کی ۔
اجلاس میں شنگھائی کے رکن ممالک چین، قازقستان قرغزستان، روس، تاجکستان، ازبکستان کے وزرا اوربھارت کے سفیرنے شرکت کی،بیلا روس کے وزیر دفاع نے اجلاس میں مہمان کے طورپرشرکت کی،گزشتہ سال پاکستان اوربھارت کومکمل رکنیت دیے جانے کے بعد یہ وزرائے دفاع کا پہلا اجلاس تھا،اسکے علاوہ خرم دستگیر نے ایس سی او کانفرنس کی سائیڈ لائنز پر بیلا روس کے وزیر دفاع سے بھی ملاقات کی،ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین دفاعی تعاون اور دوطرفہ تعلقات کومزیدوسعت دینے پر اتفاق کیا۔
چینی نائب صدر نے کہا کہ چین پاکستان کو خارجہ پالیسیوں میں اپنی ترجیح قرار دیتا ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو نئی بلندی تک پہنچانے کا خواہاں ہے، خواجہ آصف نے اس موقع پر حالیہ انتخاب میں کامیابی پر چین کے نائب صدر کو مبارکباد دی اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ وہ دونوں ملکوں کے مابین دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں اپنا کردار ادا کرتے رہینگے۔
انھوں نے کہا پاکستان چین کیساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دیتارہے گا،علاوہ ازیں خواجہ آصف نے شنگھائی تعاون تنظیم کی کونسل آف فارن منسٹرز کے اجلاس کے موقع پرازبکستان کے اپنے ہم منصب کاملوف عبدالعزیز سے ملاقات کی ، جس میں دو طرفہ سیاسی،اقتصادی اور عوام کے مابین تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پراتفاق کیاگیا، وزیر خارجہ نے پاکستان کی شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت کیلیے ازبکستان کی فعال حمایت کوسراہا،چینی وزیر دفاع وانگ فینگ اوروزیر دفاع خرم دستگیرکے درمیان ملاقات ہوئی۔
جس میں چینی وزیردفاع نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے اصولی موقف کی حمایت کااعلان کر تے ہوئے کہا ہی کہ کشمیر کا مسئلہ 70 سال سے تصفیہ طلب ہے، پاکستان اور چین کے مابین دفاعی اور فوجی، اسٹرٹیجک تعاون شراکت داری کااہم حصہ ہے، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاک فوج اور عوام کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہیں۔
وزیر دفاع خرم دستگیر نے چینی ہم منصب کو مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال اور بھارتی افواج کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تفصیلی بریفنگ دی،وزیردفاع انجینئر خرم دستگیر نے شنگھائی تعاون تنظیم کے دفاع کے وزرا کے 15 ویں اجلاس میں شرکت کی، اجلاس کی صدارت چین کے اسٹیٹ کونسل اور قومی دفاع کے وزیر وائی فنگ ہی نے کی ۔
اجلاس میں شنگھائی کے رکن ممالک چین، قازقستان قرغزستان، روس، تاجکستان، ازبکستان کے وزرا اوربھارت کے سفیرنے شرکت کی،بیلا روس کے وزیر دفاع نے اجلاس میں مہمان کے طورپرشرکت کی،گزشتہ سال پاکستان اوربھارت کومکمل رکنیت دیے جانے کے بعد یہ وزرائے دفاع کا پہلا اجلاس تھا،اسکے علاوہ خرم دستگیر نے ایس سی او کانفرنس کی سائیڈ لائنز پر بیلا روس کے وزیر دفاع سے بھی ملاقات کی،ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین دفاعی تعاون اور دوطرفہ تعلقات کومزیدوسعت دینے پر اتفاق کیا۔