مانسہرہ میں چیف جسٹس پاکستان کے قافلے کو حادثہ کئی گاڑیاں ٹکرا گئیں
حادثہ ایک گاڑی کے ڈرائیور کی جانب سے غیر متوقع بریک لگانے کی وجہ سے پیش آیا
LIBREVILLE:
بالا کوٹ جاتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثارکے قافلے میں جانے والی 6 گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف جسٹس پاکستان زلزلہ زدگان کی صورت حال کے جائزے کے لیے اسلام آباد سے بالا کوٹ جارہے تھے کہ مانسہرہ کے قریب پکوال چوک پر ان کے قافلے میں شامل 6 گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں۔ حادثے کا شکار ہونے والی گاڑیوں میں چیف جسٹس کے پروٹوکول، رینجرز اور میڈیا کے نمائندوں کی گاڑیاں بھی شامل ہیں۔
حادثہ ایک گاڑی کے ڈرائیور کی جانب سے غیر متوقع بریک لگانے کی وجہ سے پیش آیا ہے تاہم حادثے میں کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
مانسہرہ میں مختصر قیام کے دوران انہوں نے ڈسٹرکٹ بار کی تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ مجھے معلوم ہے یہاں کوئی سرکاری اسکول اور اسپتال فعال نہیں، اسکول اور اسپتال کی فراہمی بنیادی حقوق میں شامل ہے اور میں بنیادی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کروں گا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے زلزلہ متاثرین فنڈز کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار نے بالاکوٹ کے زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں جانے کا فیصلہ کیا اور درخواست گزاروں کو بھی ساتھ چلنے کی ہدایت کی۔
چیف جسٹس نے رجسٹرار سپریم کورٹ سے پرائیویٹ ہیلی کاپٹر سے متعلق معلومات لیتے ہوئے کہا کہ ہیلی کاپٹر کرایہ پر لینے کا کیاریٹ ہے، اپنے خرچے پر زلزلہ متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔
بالا کوٹ جاتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثارکے قافلے میں جانے والی 6 گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف جسٹس پاکستان زلزلہ زدگان کی صورت حال کے جائزے کے لیے اسلام آباد سے بالا کوٹ جارہے تھے کہ مانسہرہ کے قریب پکوال چوک پر ان کے قافلے میں شامل 6 گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں۔ حادثے کا شکار ہونے والی گاڑیوں میں چیف جسٹس کے پروٹوکول، رینجرز اور میڈیا کے نمائندوں کی گاڑیاں بھی شامل ہیں۔
حادثہ ایک گاڑی کے ڈرائیور کی جانب سے غیر متوقع بریک لگانے کی وجہ سے پیش آیا ہے تاہم حادثے میں کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
مانسہرہ میں مختصر قیام کے دوران انہوں نے ڈسٹرکٹ بار کی تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ مجھے معلوم ہے یہاں کوئی سرکاری اسکول اور اسپتال فعال نہیں، اسکول اور اسپتال کی فراہمی بنیادی حقوق میں شامل ہے اور میں بنیادی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کروں گا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے زلزلہ متاثرین فنڈز کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار نے بالاکوٹ کے زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں جانے کا فیصلہ کیا اور درخواست گزاروں کو بھی ساتھ چلنے کی ہدایت کی۔
چیف جسٹس نے رجسٹرار سپریم کورٹ سے پرائیویٹ ہیلی کاپٹر سے متعلق معلومات لیتے ہوئے کہا کہ ہیلی کاپٹر کرایہ پر لینے کا کیاریٹ ہے، اپنے خرچے پر زلزلہ متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔