ووٹ ڈالنے کی شرح 169ممالک میں پاکستان کا 164واں نمبر

آسٹریلیا میں ووٹ ڈالنا ضروری ہے،پیرو میں ووٹنگ کارڈ دیا جاتا ہے،کتابچے میں انکشاف


Online April 15, 2013
ووٹ ڈالنا کبھی ضروری نہیں سمجھا گیا، الیکشن کمیشن، آسانی پیدا کی جائے، صدیق الفاروق۔ فوٹو: فائل

پاکستان کا شمار کم ووٹر ٹرن آئوٹ ممالک میں ہوتا ہے 169ممالک میں سے ان کا نمبر 164پر ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن اور نادرا کی طرف سے مشترکہ طور پر چھاپے گئے کتابچے میں انکشاف کیا گیاہے کہ گزشتہ 50 سال کے دوران جمہوری انتخابات والے 169ممالک میں سے پاکستان ووٹرز کے ٹرن آئوٹ کے حوالے سے 164ویں نمبر پر ہے۔ کتابچے میں پاکستانی اعدادوشمار کا یورپ امریکا اور ایشیائی ممالک میں بھارت جیسے ممالک کے ساتھ موازنہ کیا گیا ہے جہاں ووٹرز کے ٹرن آئوٹ کی شرح 59.42فیصد ہے جبکہ بنگلہ دیش میں پولنگ اسٹیشن پر رجسٹر ووٹرز کے ٹرن آئوٹ کی شرح 58.2فیصد ہے۔

دستاویزات میں وضاحت کی گئی ہے کہ پاکستان کا ٹرن آئوٹ 45.3فیصد ہے جبکہ مصرمیں 45.1فیصد آئیوری کوسٹ میں37فیصد ٹرن آئوٹ ہے کم ووٹر ٹرن آئوٹ کی متعدد وجوہات ہیں جن میں زیادہ تر سماجی مسائل کے حوالے سے سیکیورٹی تحفظات ہیں۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق پاکستان میں ووٹ ڈالنا کبھی ضروری نہیں سمجھا گیا جو کم ٹرن آئوٹ کی بڑی وجہ رہتی ہے۔ آسٹریلیا واحد ملک ہے جس میں ووٹ ڈالنا ضروری ہے جس کے باعث وہاں ووٹ ڈالنے کی شرح سب سے زیادہ 94.5 فیصد ہے ۔

چیئرمین نادرا طارق ملک نے کہا کہ ریڈیو اور ٹی وی چینلز عوام کو آگاہی دیں۔ دستاویز میں پیرو کی مثال دی گئی ہے جہاں ووٹر کو دستخط شدہ ووٹنگ کارڈ دیا جاتا ہے جس میں اس بات کا ثبوت ہوتا ہے کہ اس نے ووٹ ڈالا ہے۔ سابق وزیر ماحولیات حمید اللہ جان آفریدی نے کہا کہ خیبر ایجنسی این اے 46 میں 90 فیصد آبادی بے گھر ہے ان حالات میں ووٹنگ سے دور رہنا ان کے لیے غلط ہوگا۔ ن لیگ کے رہنما صدیق الفاروق نے کہا کہ ووٹ کا عمل آسان بنانا چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں