عسکری ماہرین نے امداد بندکرنیکی امریکی دھمکی مستردکردی

پاکستان خود مختار ملک ہے، فنڈ کے خاتمے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، ماہرین کا ردعمل

پاکستان خود مختار ملک ہے، فنڈ کے خاتمے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، ماہرین کا ردعمل ڈئزائن جمال خورشید

پاکستانی عسکری ماہرین اور تجزیہ نگاروں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مدد کے لیے فراہم کیے جانے والے فنڈز کو ختم کرنے کی امریکی دھمکی کو مستردکرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایک خود مختار ملک ہے ،اس فنڈز کے خاتمے سے پاکستانی معیشت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

پاک فوج نے امریکا کی جانب سے افغانستان میں فوج بنانے کی تجویز کی بھی مخالفت کی ہے۔ اتوار کو ایک رپورٹ کے مطابق عسکری ماہرین اور تجزیہ نگاروں نے اوباما انتظامیہ کے امریکی بجٹ میں پاکستان کو دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فراہم کی جانے والی فوجی امداد کوختم کرنے کی دھمکی کو مستردکردیا۔ ماہرین نے کہا ہے کہ اوباما انتظامیہ اپنی عوام کو خوش کرنے کیلیے اس طرح کے فیصلے کرتی ہے۔


یاد رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کے ایک اہلکار نے واضح انداز میں کہاکہ2014کے بجٹ میں عسکریت پسندوں کی جانب سے جاری گوریلا جنگ میں پاکستان کی مدد کے لیے فراہم کیے جانے والے فنڈز کو ختم کردیا جائے گا۔ امریکی اہلکار کے مطابق اس امداد کو امریکا2012 کے بجٹ میں ہی ختم کرنا چاہتا تھا لیکن بجٹ تیاری میں مسائل کی وجہ سے اس امداد کو جاری رکھا گیا۔

دوسری جانبامریکا کے ایک معتبرجریدے ''فارن پالیسی ''نے دعویٰ کیاہے کہ پاک فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے امریکا کی جانب سے افغانستان میں فوج بنانے کی مخالفت کی تھی،ان کاموقف تھا کہ نیم تربیت یافتہ فوج ٹوٹ کر مختلف ملیشیا میں بٹ جائیگی جس سے پاکستان کیلیے مسائل پیدا ہوں گے ۔ جریدے کے مطابق جنرل کیانی نے کہاتھاکہ امریکا جانا چاہتا ہے تو خاموشی سے جائے مگر انخلا کے دوران خطے کو مزید نقصان نہ پہنچائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا نے افغان جنگ نہ تو میدان جنگ میں جیتی اور نہ اس کا خاتمہ مذاکرات کی میز پر پر کیا، امریکا نے اس جنگ سے صرف اپنی جان چھڑائی ہے ۔
Load Next Story