بوسٹن میراتھون کے دوران یکے بعد دیگرے 2 دھماکے 2 افراد ہلاک 30 زخمی

دھماکے اختتامی لائن کے قریب ہوئے جس سے علاقے میں ہلچل مچ گئی اور لوگوں میں شدید خوف وہراس پھیل گیا۔


ویب ڈیسک April 16, 2013
حفاظتی اقدامات کے تحت پولیس نے علاقے کو سیل کردیا اور شواہد اکٹھے کرکے تحقیقات شروع کردی۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز

امریکی ریاست میساچوسیٹس کے دارالحکومت بوسٹن میں میراتھون کے دوران یکے بعد دیگرے 2 دھماکوں میں 2 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوگئے جبکہ تیسری بارودی ڈیوائس کو ناکارہ بنادیا گیا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق دھماکے اختتامی لائن کے قریب ہوئے جس سے علاقے میں ہلچل مچ گئی اور لوگوں میں شدید خوف وہراس پھیل گیا جبکہ حفاظتی اقدامات کے تحت پولیس نے علاقے کو سیل کردیا اور شواہد اکٹھے کرکے تحقیقات شروع کردی۔ زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے تاہم زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویوشناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے جب کہ امریکی صدر باراک اوباما نے دھماکوں کا نوٹس لیتے ہوئے انتظامیہ سے فوری طور پر رپورٹ طلب کرلی ہے۔

بوسٹن دھماکوں کے بعد امریکا کی مختلف ریاستوں میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے، سیکیورٹی کے پیش نظر ایئر پورٹ کو ہر طرح کی پروازوں کے لیے بند کردیا گیا ہے جبکہ متعدد تعلیمی ادارے بھی بند کر دیئے گئے ہیں۔ متعدد علاقوں میں موبائل فون سروس کو بھی عارضی طور پر معطل کردیا گیا تھا۔ نیویارک میں پولیس کی نفری اور گشت بڑھا دی گئی جبکہ پولیس کو کسی بھی دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے ہتھیار اور آلات بھی مہیا کردیئے گئے، واشنگٹن اور پینٹاگان کی سیکیورٹی پر خاص توجہ دی گئی، بوسٹن میں دھماکوں کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹس کو شدید مندی کا سامنا بھی کرنا پڑا۔

بوسٹن پولیس کے کمشنر ایڈ ڈیوس کا کہنا ہے کہ دھماکوں سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد زیادہ بھی ہو سکتی ہے جو فی الحال 100 کے قریب ہے۔ بوسٹن پولیس کمشنر کا کہنا تھا کہ دھماکوں سے قبل کوئی دھمکی موصول نہیں ہوئی تھی۔ دھماکوں کے بعد پولیس کی تمام مشینری حرکت میں ہے اور کچھ دھماکا خیز مواد کو بھی ناکارہ بنایا گیا ہے، کمشنر ڈیوس نے ریس کی جگہ سے تین میل دور جان ایف کینیڈی لائبریری میں بھی ایک دھماکے کی تصدیق کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ ریس کی جگہ پر ہونے والے دھماکوں کو اس دھماکے سے ابھی جوڑا نہیں جاسکتا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں