فشریز صنعت کو سائنسی بنیادوں پر استوار کیا جائے نگراں وزیر

ماہی گیروں کی تربیت اور حفاظتی اقدامات کی آگہی کیلیے مربوط لائحہ عمل تیار کیا جائے


APP April 16, 2013
رئیس غلام قاسم کا محکمہ فشریز کا دورہ، آلودگی سے نمٹنے کیلیے اقدامات کی بھی ہدایت۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

نگراں وزیر لائیو اسٹاک و فشریزسندھ رئیس غلام قاسم جسکانی نے کہا ہے کہ فشریز کی صنعت کو سائنسی بنیادوں پر استوار کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ فشری کی صنعت ملکی معیشت پر براہ راست اثر انداز ہوتی ہے۔

محکمہ فشریز کے دورے کے موقع پر انھوں نے کہا کہ فشریز کی صنعت میں مقامی ماہی گیروں کو تکنیکی تربیت اور حفاظتی اقدامات کی آگہی کے بارے میںمربوط لائحہ عمل تیار کیا جائے جس سے ہمارے چھوٹے پیمانہ پر ماہی گیری کرنے والے افراد استفادہ کریں۔

صوبائی وزیر نے افسران کو ہدایات دیں کہ ماہی گیری کی تمام لانچوں میں پیغام رسانی کے آلات کی تنصیب کے لیے ایک خاکہ مرتب کریں جو تمام لانچوں کے لیے مساوی طورپر قابلِ عمل ہو جس سے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ مثلاً خراب موسم یا تیز ہواؤں کے بارے میں پیشگی آگہی ہو اور تمام ماہی گیر ساحل پر بخیر و عافیت پہنچ جائیں۔



مزید براں صوبائی وزیر نے مچھلیوں کو محفوظ کرنے کے طریقہ کار میں جدت لانے کی بھی ہدایات کیں اور کہا کہ وہ جگہ جہاں مچھلیاں محفوظ کی جاتی ہیں مکمل طورپر آلودگی سے پاک ہو تاکہ جراثیم کی نشوونما نہ ہو سکے اور مچھلیاں محفوظ کرنے کے مقام پر صفائی ستھرائی کا خصوصی انتظام کیا جائے۔

صوبائی وزیر نے محکمہ فشریز کے ملازمین کو ہدایات دیں کہ وہ اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران یونیفارم پہنیں اور حفاظتی آلات ساتھ رکھیں۔ اس موقع پر سیکریٹری لائیو اسٹاک و فشریز ڈاکٹر عطا محمد پنہور، ڈائریکٹر جنرل فشریز غلام محمد مہر اور اعلیٰ افسران بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں