مینٹل اسپتال کی ڈاکٹر نے چیف جسٹس کی گاڑی روک لی لاپتہ بیٹے کی بازیابی کی درخواست

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی خاتون ڈاکٹر عائشہ کو ہر ممکن مدد کی یقین دہانی

میرا بیٹا تین سال سے ایجنسیوں کی تحویل میں ہے، ڈاکٹر عائشہ فوٹو:فائل

مینٹل اسپتال کے دورے کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی گاڑی ایک خاتون ڈاکٹر نے روک لی اور اپنے لاپتہ بیٹے کو بازیاب کرانے کی درخواست کی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے لاہور میں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل اسپتال کا دورہ کیا۔ چیف جسٹس نے اسپتال انتظامیہ کی جانب سے مریضوں کو فراہم کی جانے والی ادویات و سہولیات کا جائزہ لیا اور مریضوں کی عیادت بھی کی۔ اس موقع پر لاہور مینٹل اسپتال کی ڈاکٹر عائشہ نے چیف جسٹس کی گاڑی روک لی اور اپنے لاپتہ بیٹے کو بازیاب کرانے کی درخواست کی۔


ڈاکٹر عائشہ نے کہا کہ میرا بیٹا تین سال سے ایجنسیوں کی تحویل میں ہے، میرا ایک ہی بیٹا ہے آپ اسے بازیاب کروائیں۔ چیف جسٹس کو لاپتا بیٹے کی بازیابی کی درخواست دیتے ہوئے ڈاکٹر رو پڑی۔ چیف جسٹس نے خاتون ڈاکٹر کو مدد کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ آپ درخواست دیں میں آپ کے ساتھ ہوں، انشااللہ اللہ مدد کرے گا، ہمیں دو دن دیں آپ کا کیس دیکھ لیتے ہیں۔ چیف جسٹس نے اپنے عملے کو ڈاکٹرعائشہ سے ان کے بیٹے کا تمام ریکارڈ لینے کی ہدایت کی۔

چیف جسٹس نے مینٹل اسپتال میں زیر علاج بھارتی خاتون کی موجودگی کا بھی نوٹس لے لیا۔ ڈاکٹرز نے بتایا کہ بھارتی خاتون اجمیرہ کئی سال سے میںٹل اسپتال میں زیر علاج ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ یہ خاتون یہاں کیا کر رہی ہے بھارتی سفارتخانے سے رابطہ کر کے اسے واپس بھجوائیں۔
Load Next Story