عدلیہ کو ہی صاف نہ کیا تو دوسروں کے متعلق  کیسے اقدامات اٹھاؤں چیف جسٹس

پاکستان بھر میں کتنے سرکاری افسران کے پاس لینڈ کروزر ہیں تفصیلات پیش کی جائیں، سپریم کورٹ


ویب ڈیسک April 28, 2018
مختلف اداروں کے پاس لگژری گاڑیاں موجود ہیں،چیف سیکریٹری پنجاب فوٹو: فائل

چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے ججوں سمیت سرکاری افسروں کی لگژری گاڑیوں کے خلاف از خود نوٹس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ اگر میں نے اپنے ادارے کو صاف نہ کیا تو دوسروں کے متعلق کیسے اقدامات اٹھا سکتا ہوں؟۔

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے فاضل بنچ نے سرکاری افسروں اور ججوں کی لگژری گاڑیوں کیخلاف از خود نوٹس کی سماعت کی۔

دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے چیف سیکرٹری پنجاب سے استفسار کیا کہ سرکاری ملازمین کو گاڑیاں دینے کا فیصلہ کون کرتا ہے، کیا چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھی کوئی گاڑی دی جا رہی ہے؟۔ ہائیکورٹ کے 2 سے 3 ججوں کو بلٹ پروف گاڑیاں دی گئی ہیں،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی گاڑی کو بلٹ پروف بھی کروایا جا رہا ہے؟۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: چیف جسٹس پاکستان کا لاہورمینٹل اسپتال کا دورہ

چیف جسٹس کے استفسار پر چیف سیکریٹری نے بتایاکہ مختلف اداروں کے پاس لگژری گاڑیاں موجود ہیں، سرکاری افسران کو گاڑیاں دینے کا فیصلہ متعلقہ بورڈ کرتا ہے، ہائیکورٹ کے 2 سے 3 ججوں کو بلٹ پروف گاڑیاں دی گئی ہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی گاڑی کو بلٹ پروف بھی کروایا جا رہا ہے۔

جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ اگر میں نے اپنے ادارے کو صاف نہ کیا تو دوسروں کے متعلق کیسے اقدامات اٹھا سکتا ہوں، پاکستان بھر میں کتنے سرکاری افسران کے پاس لینڈ کروزر ہیں تفصیلات پیش کی جائیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں