ایل او سی پر بھارتی اشتعال انگیزی پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کا ہاٹ لائن رابطہ

رواں سال بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ سے 112 خواتین اور 20 بچوں سمیت 219 شہری شہید ہوئے، ڈی جی ایم او پاکستان


ویب ڈیسک April 28, 2018
بھارت الزام تراشی کے بجائے اپنا قبلہ درست کرے، ڈی جی ایم او پاکستان ۔ فوٹو : فائل

پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشز (ڈی جی ایم اوز) کا ہاٹ لائن رابطہ ہوا ہے جس میں پاکستان نے ایل او سی پر بھارت کی جانب سے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے کا معاملہ اٹھایا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے مطابق پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان ہاٹ لائن رابطہ ہوا ہے جس میں پاک فوج کے ڈی جی ایم او نے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بلا اشتعال فائرنگ کا مسئلہ اٹھایا جب کہ بھارتی فوج کی طرف سے ایل او سی کراسنگ کو جواز بنا کر شہریوں پر جان بوجھ کر فائرنگ پر بھی بات کی گئی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے ڈی جی ایم او کا کہنا تھا کہ رواں سال بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ سے 219 بے گناہ شہری شہید ہوئے جس میں 112 خواتین اور 20 بچے بھی شامل ہیں، بھارتی فورسز کی کارروائیاں ایل او سی پر صورتحال مزید کشیدہ کرنے کا باعث ہیں، بھارت کے اس طرح کے غیر پیشہ ورانہ اور غیر اخلاقی اقدامات امن کے لیے نقصان دہ ہیں۔

ڈی جی ایم او نے مزید کہا کہ دیرپا امن کے لیے بھارت فائربندی کے معاہدے پر عمل کرے اور الزام تراشی کے بجائے اپنا قبلہ درست کرے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کرکے ایل او سی پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں