ریسلنگ ایونٹ میں نازیبا مناظر سعودی حکام نے معافی مانگ لی

خواتین اور بچوں سمیت 60 ہزار شائقین کے سامنے ایک ویڈیو چلائی گئی جس میں خواتین ریسلرز کو مختصر کپڑوں میں دکھایا گیا


ویب ڈیسک April 29, 2018
60 ہزار شائقین کے سامنے ایک ویڈیو چلائی گئی جس میں خواتین ریسلرز کو مختصر کپڑوں میں دکھایا گیا ( فوٹو: اے ایف پی)

سعودی حکومت نے جدہ میں منعقدہ ریسلنگ ایونٹ کی لائیو کوریج کے دوران خواتین ریسلرز کے نامناسب مناظر دکھائے جانے پر عوام سے معذرت کرلی۔

سعودی میڈیا کے مطابق جمعے کو سعودی عرب کے شہر جدہ میں ریسلنگ کے عالمی ادارے ڈبلیو ڈبلیو ای کے تعاون سے ایونٹ 'گریٹسٹ رائل رمبل' منعقد ہوا جس میں شرکت کے لیے نامی گرامی ریسلرز جان سینا، انڈر ٹیکر اور دیگر انٹرنیشنل ریسلرز سعودی عرب پہنچے ہوئے ہیں۔

قبل ازیں سعودی عرب میں ریسلنگ کے ایونٹ پر پابندی تھی تاہم اس پابندی کا خاتمہ کردیا گیا ہے لیکن سعودی عرب کی ثقافتی اور مذہبی روایت کے پیش نظر خواتین کی ریسلنگ تاحال ممنوع ہے۔ مردوں کی اس ریسلنگ کو دیکھنے کے لیے وہاں خواتین اور بچوں سمیت 60 ہزار شائقین موجود تھے ان کے سامنے ایک ویڈیو چلائی گئی جس میں خواتین ریسلرز کو مختصر کپڑوں میں دکھایا گیا اور یہ منظر سعودی عرب کے سرکاری ٹی وی کے ساتھ ساتھ دیگر ٹی وی چینلز نے بھی براہ راست کوریج میں دکھا دیے۔

سعودی میڈیا کے مطابق سرکاری ٹی وی نے فوری طور پر براہ راست نشریات روک دیں تاہم متعدد ٹی وی نے یہ مناظر دکھا دیے اور وہاں بیٹھے شائقین نے بھی اپنے اسمارٹ فونز سے تصاویر بنالیں اور سوشل میڈیا پر شیئر کرادیں جس کے بعد سعودی عرب کے مقامی افراد کی جانب سے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

نازیبا مناظر کی براہ راست کوریج کے بعد سعودی عرب کی جنرل اسپورٹس اتھار ٹی نے عوام سے معذرت کی ہے اور یقین دلایا کہ اس قسم کا واقعہ دوبارہ پیش نہیں آئے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |