حضرت علیؓ کا یوم شہادت عقیدت و احترام سے منایا گیا
جلوس کےشرکا نےامام بارگاہ علی رضا کے سامنےنمازظہرین ادا کی۔
حضرت علیؓ کا یوم شہادت عقیدت و احترام سے منایا گیا، شہر بھر میں مجالس منعقد ہوئیں، مرکزی مجلس نشترپارک میں منعقد ہوئی جس سے ممتاز عالم دین مولانا شہنشاہ حسین نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت علیؓ کی زندگی ایک مکمل نظام حیات تھی، آپؓ نے ہر محاذ پر رسالت مابؐ کے شانہ بشانہ جدوجہد کی، آپؓ نے ہر شعبہ زندگی کیلیے بہترین اصول چھوڑے ہیں، قرآن مجید کی کئی آیات آپؓ کی شان میں نازل ہوئیں، اگر امت مسلمہ حضرت علیؓ کی تعلیمات پر عمل کرے تو مصائب و مشکلات سے نکل سکتی ہے۔
شہنشاہ حسین نقوی نے کہا کہ کراچی، کوئٹہ اور ملک کے دیگر حصوں میں بدامنی اور بے گناہ افراد کا قتل عام قابل مذمت ہے، حکومت عوام کی جان و مال کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام نظر آتی ہے، انھوں نے برما میں مسلمانوں کے قتل عام اور شام و فلسطین کے حالات پر بھی افسوس کا اظہار کیا، بعد ختم مجلس نشترپارک سے مرکزی جلوس برآمد ہوا جس کی قیادت بوتراب اسکائوٹس نے کی، جلوس کے شرکا نے امام بارگاہ علی رضا کے سامنے نماز ظہرین ادا کی جس کے انتظامات آئی ایس او نے کیے تھے، اس موقع پر پرانی نمائش اور اس کے اطراف مختلف تنظیموں کے تحت استقبالیہ و طبی کیمپ لگائے گئے۔
مرکزی جلوس اپنے مقررہ راستوں پرانی نمائش، ایم اے جناح روڈ، ایمپریس مارکیٹ، ریگل چوک، تبت سینٹر، ڈینسوہال، جامع کلاتھ، لائٹ ہائوس، سٹی کورٹ سے ہوتا ہوا حسینیاں ایرانیان کھارادر پر اختتام پذیر ہوا، انتظامیہ نے اس موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کیے تھے اور شہر کے تمام حساس مقامات خصوصا ًجلوس کے راستوں میں پولیس و رینجرز کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا تھا انتظامیہ نے ٹریفک کے بھی متبادل انتظامات کیے تھے۔
شہنشاہ حسین نقوی نے کہا کہ کراچی، کوئٹہ اور ملک کے دیگر حصوں میں بدامنی اور بے گناہ افراد کا قتل عام قابل مذمت ہے، حکومت عوام کی جان و مال کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام نظر آتی ہے، انھوں نے برما میں مسلمانوں کے قتل عام اور شام و فلسطین کے حالات پر بھی افسوس کا اظہار کیا، بعد ختم مجلس نشترپارک سے مرکزی جلوس برآمد ہوا جس کی قیادت بوتراب اسکائوٹس نے کی، جلوس کے شرکا نے امام بارگاہ علی رضا کے سامنے نماز ظہرین ادا کی جس کے انتظامات آئی ایس او نے کیے تھے، اس موقع پر پرانی نمائش اور اس کے اطراف مختلف تنظیموں کے تحت استقبالیہ و طبی کیمپ لگائے گئے۔
مرکزی جلوس اپنے مقررہ راستوں پرانی نمائش، ایم اے جناح روڈ، ایمپریس مارکیٹ، ریگل چوک، تبت سینٹر، ڈینسوہال، جامع کلاتھ، لائٹ ہائوس، سٹی کورٹ سے ہوتا ہوا حسینیاں ایرانیان کھارادر پر اختتام پذیر ہوا، انتظامیہ نے اس موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کیے تھے اور شہر کے تمام حساس مقامات خصوصا ًجلوس کے راستوں میں پولیس و رینجرز کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا تھا انتظامیہ نے ٹریفک کے بھی متبادل انتظامات کیے تھے۔