دودھ کی پیداوار 3 سال میں 35 لاکھ 62 ہزار ٹن بڑھ گئی

گائے کے دودھ کی پیداوارسب سے زیادہ 3.5کروڑ ٹن،بھیڑکی سب سے کم40ہزار ٹن رہی

بھینس2کروڑ90ہزار،بکری9لاکھ15ہزار،اونٹنی سے8لاکھ96ہزارٹن پیداوارحاصل ہوئی۔ فوٹو:فائل

LONDON:
ملک میں گزشتہ 3 سال کے دوران دودھ کی پیداوار میں 35 لاکھ 62 ہزار ٹن اضافہ ہوا۔

''ایکسپریس'' کودستیاب اعداد و شمار کے مطابق ملک میں گزشتہ 3 سال کے دوران دودھ کی پیداوار میں 35 لاکھ 62 ہزار ٹن اضافہ ہوا ہے۔ مالی سال 2015-16کے دوران ملک میں دودھ کی پیداوار 5 کروڑ 43 لاکھ 28 ہزار ٹن تھی جو کہ 2016-17 کے دوران 5 کروڑ 60 لاکھ 80 ہزار ٹن ہو گئی جبکہ دودھ کی پیداوار مالی سال 2017-18کے دوران اضافے کے ساتھ 5 کروڑ 78 لاکھ 90 ہزار ٹن تک پہنچ گئی اور دودھ کی پیداوار میں مجموعی طور پر ان 3 مالی سالوں کے دوران 35 لاکھ 62 ہزار ٹن اضافہ ہوا ہے۔

ملک میں دودھ کی پیداوار کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ بڑے جانوروں گائے اور بھینسوں میں رواں مالی سال کے دوران گائے کے دودھ کی پیداوار زیادہ رہی۔

اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے دوران گائے کے دودھ کی پیداوار 3 کروڑ 51 لاکھ 36 ہزار ٹن رہی جو مالی سال 2015-16 کے مقابلے میں 14 لاکھ 91 ہزار ٹن زیادہ ہے۔


اسی طرح بھینس کے دودھ کی پیداوار رواں مالی سال کے دوران 2 کروڑ 90 ہزار 300 ٹن رہی جو مالی سال 2015-16کے مقابلے میں 19 لاکھ 99 ہزار ٹن زیادہ رہی، تاہم گائے اور بھینس کے دودھ کی پیداوار میں موازنہ کیا جائے تو بھینس کے مقابلے میں گائے کے دودھ کی پیداوار رواں مالی سال کے دوران زیادہ رہی ہے جبکہ دودھ دینے والے جانوروں میں گائے، بھینس، بھیڑ، بکری، اونٹنی میں سے رواں مالی سال کے دوران دودھ کی پیداوار سب سے کم بھیڑ کی رہی، تاہم بھیڑ کے دودھ کی پیداوار گزشتہ 3 مالی سالوں کے دوران 1ہزار ٹن بڑھی۔

رواں مالی سال کے دوران ملک میں بھیڑ کے دودھ کی پیداوار 40ہزار ٹن رہی جو مالی سال 2015-16کے دوران 39ہزار ٹن تھی۔ اسی طرح بکری کے دودھ کی پیداوار رواں مالی سال کے دوران 9 لاکھ 15 ہزار ٹن رہی جوکہ مالی سال 2015-16 کے دوران 8 لاکھ 67 ہزار ٹن تھی۔

اس طرح بکری کے دودھ کی پیداوار میں بھی 48 ہزار ٹن اضافہ دیکھنے میں آیا جبکہ رواں مالی سال کے دوران ملک میں اونٹنی کے دودھ کی پیداوار 8 لاکھ 96 ہزار ٹن رہی جو کہ مالی سال 2015-16 کے دوران 8 لاکھ 73 ہزار ٹن تھی۔ اس طرح اونٹنی کے دودھ کی پیداوار میں بھی 23 ہزار ٹن اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

 
Load Next Story