امریکی کانگریس میں ایران کے خلاف پابندیوں کا بل منظور

تہران پرانسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزامات لگا کراقدام کیا گیا،2مخالف ووٹوں کے مقابلے میں410 ووٹوں سے منظوری


خبر ایجنسی April 29, 2018
جوہری ہتھیار کی بندش کے لئے معاہدہ بھی ختم کرنا پڑا تو کر دیں گے لیکن ایران جوہری ہتھیار نہیں بنا پائے گا،ڈونلڈ ٹرمپ۔ فوٹو : فائل

امریکی کانگریس کے اراکین نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزامات کے تحت ایران کے خلاف پابندیوں کے نفاذ کے ایک بل کی منظوری دی ہے۔

ایران ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکی کانگریس کی خارجہ امور کی کمیٹی کے4اراکین کی جانب سے بل پیش کیا گیا جسے 2مخالف ووٹوں کے مقابلے میں410 ووٹوں سے منظوری دی گئی۔ اس بل کی بنیاد پرانسانی حقوق کی خلاف ورزی اورامریکی شہریوں کوگرفتار کرنے میںکردار ادا کرنے والی ایرانیوں کے خلاف پابندی لگائی جائے گی۔

امریکی وزارت خارجہ نے21اپریل کو بھی انسانی حقوق کے بارے میں اپنی سالانہ رپورٹ میں ایران کے خلاف الزامات لگائے تھے۔ دنیا میں انسانی حقوق کی صورت حال کے بارے میں امریکی وزارت خارجہ کی اس رپورٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے کہا تھا کہ امریکا کی یہ رپورٹ سیاسی محرکات کی حامل اور ناقابل قبول ہے۔

دریں اثنا امریکا نے کہا ہے کہ اطمینان رکھیے ایران کو جوہری ہتھیار ذخیرہ کرنے کی اجازت ہر گز نہیں دی جائے گی امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز اس بات پر زور دیا کہ ایران کو جوہری ہتھیار ذخیرہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی چاہے اسے روکنے کا معاہدہ ختم بھی جائے۔

ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ عالمی طاقتوں کے ساتھ طے پانے والی ایرانی جوہری ڈیل میں تبدیلی کا امریکی مطالبہ نا قابل قبول ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں