پاکستان ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد بڑھا رہا ہے عالمی ماہر
پاکستانی ہتھیارمعیاری،شدت پسندوں کی پہنچ سے باہرہیں،جوزف مکالف
عسکری تاریخ اورعالمی امور کے ماہرجوزف مکالف نے دعویٰ کیاہے کہ پاکستان صرف ایٹمی ہتھیاروں کے معیار کے لحاظ سے ہی نمایاں مقام نہیں رکھتا بلکہ عنقریب ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد کے حوالے سے بھی دنیا میں تیسرے نمبرپرآجائے گا۔
ویب سائٹ ملٹری ڈاٹ کام پر اپنے حالیہ مضمون میں جوزف مکالف نے یہ دعویٰ بھی کیاکہ پاکستان پلوٹونیم اورافزودہ یورینیم پر مبنی ایٹمی ہتھیاروں کی تعدادبڑھارہا ہے،اسکے ایٹمی ہتھیاروں کی بڑھتی تعدادخصوصاً 5 سے 10 کلوٹن کے چھوٹے ہتھیاروں کی تیاری جنوبی ایشیا میں عسکری توازن کو تبدیل کرسکتی ہے۔
جوزف مکالف کاکہنا ہے کہ پاکستان کی بھارت اور امریکا کے ساتھ کشیدگی،دوسری جانب بھارت اور چین کے درمیان تناؤ خطے میں عدم استحکام پیدا کرسکتا ہے تاہم جوزف مکالف نے یہ بھی لکھا کہ پاکستانی ایٹمی ہتھیاروں کا ڈیزائن اورایٹمی ہتھیاروں کی تیاری القاعدہ، داعش یا کسی بھی شدت پسند گروپ کی پہنچ سے باہر ہے۔ پاکستان کے پاس اس وقت 140 سے150 ایٹمی ہتھیار ہیں جبکہ اندازے کے مطابق پاکستان کے پاس 3سے 4 ہزار کلوگرام HEUاور 200 سے 300 کلوگرام پلوٹونیم موجود ہے۔
ویب سائٹ ملٹری ڈاٹ کام پر اپنے حالیہ مضمون میں جوزف مکالف نے یہ دعویٰ بھی کیاکہ پاکستان پلوٹونیم اورافزودہ یورینیم پر مبنی ایٹمی ہتھیاروں کی تعدادبڑھارہا ہے،اسکے ایٹمی ہتھیاروں کی بڑھتی تعدادخصوصاً 5 سے 10 کلوٹن کے چھوٹے ہتھیاروں کی تیاری جنوبی ایشیا میں عسکری توازن کو تبدیل کرسکتی ہے۔
جوزف مکالف کاکہنا ہے کہ پاکستان کی بھارت اور امریکا کے ساتھ کشیدگی،دوسری جانب بھارت اور چین کے درمیان تناؤ خطے میں عدم استحکام پیدا کرسکتا ہے تاہم جوزف مکالف نے یہ بھی لکھا کہ پاکستانی ایٹمی ہتھیاروں کا ڈیزائن اورایٹمی ہتھیاروں کی تیاری القاعدہ، داعش یا کسی بھی شدت پسند گروپ کی پہنچ سے باہر ہے۔ پاکستان کے پاس اس وقت 140 سے150 ایٹمی ہتھیار ہیں جبکہ اندازے کے مطابق پاکستان کے پاس 3سے 4 ہزار کلوگرام HEUاور 200 سے 300 کلوگرام پلوٹونیم موجود ہے۔