اخبارات کیلیے سرکاری اشتہارات کے نرخوں میں10فیصد اضافہ

میڈیا حکومتی پالیسی اجاگر کرے:نگراں وزیراطلاعات، اے پی این ایس ارکان سے خطاب


APP April 16, 2013
میڈیا حکومتی پالیسی اجاگر کرے:نگراں وزیراطلاعات، اے پی این ایس ارکان سے خطاب فوٹو: فائل

لاہور: نگران وفاقی وزیر اطلاعات عارف نظامی نے اخبارات کیلیے سرکاری اشتہارات کے نرخوں میں 10فیصد اضافے کی منظوری دی ہے۔

وہ پیر کو اے پی این ایس ہائوس میں آل پاکستان نیوز پیپر سوسائٹی(اے پی این ایس) کے اراکین سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر وفاقی سیکریٹری اطلاعات آغا ندیم اور پرنسپل انفارمیشن آفیسر(پی آئی او)عمران گردیزی بھی موجود تھے۔ اے پی این ایس کے صدر مسعود حمید کی جانب سے پیش کردہ مطالبات پر وفاقی وزیر نے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دی۔ کمیٹی اے پی این ایس کے صدر، جنرل سیکریٹری، وفاقی سیکرٹری اطلاعات آغا ندیم اور پی آئی او عمران گردیزی پر مشتمل ہو گی۔

کمیٹی اس ضمن میں اپنی رپورٹ ایک ہفتہ کے اندر وفاقی وزیر کو پیش کریگی۔ اے پی این ایس کی رپورٹ میں اشتہارات کے نرخوں، اخبارات کے کوٹہ میں اضافے، الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کیلئے الگ پبلسٹی بجٹ، ریجنل میٹرو۔ بی اور پیریاڈیکل پبلیکیشن کیلیے کوٹہ پر عملدرآمد، مختلف وزارتوں کے ذمہ واجبات کی ادائیگی اور بلوچستان نیوز پیپرز کو ملنے والی دھمکیوں سے متعلق مطالبات شامل تھے۔ نگران وزیر اطلاعات نے کہا کہ وہ اے پی این ایس کے صدر رہ چکے ہیں اور وہ سوسائٹی کے مطالبات سے آگاہ ہیں۔



 

انہوں نے عام انتخابات کے صاف، شفاف اور بروقت انعقاد کیلئے نگران حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ عارف نظامی نے کہا کہ عام انتخابات کا عمل تیسرے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے، میڈیا کو بغیر کسی تعصب کے حکومت کی پالیسی کو اجاگر کرنا چاہئے۔ انھوں نے اتفاق کیا کہ سرکاری اشتہارات کی اخبارات کو تقسیم منصفانہ ہونی چاہئے، اخبارات کی تنظیموں کے نمائندوں سے مشاورت کے بعد سینٹرل میڈیا لسٹ پر نظرثانی ہونی چاہیے۔ قبل ازیں اے پی این ایس کے صدر مسعود حمید نے کہا کہ سرکاری اشتہارات کے نرخوں میں اضافہ اسی صورت مفید ہو سکتا ہے جب اشتہارات کے کوٹہ میں اضافہ کیا جائے، انھوں نے وزارتوں کے ذمے واجبات کی ادائیگی پر بھی زور دیا۔ ڈان گروپ آف نیوز پیپرز کے حمید ہارون اور ڈیلی بزنس ریکارڈر کے ارشد زبیری بھی اس موقع پر موجود تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں