چیف جسٹس نے سڑک پر سائلین کی بات نہ سننے کی درخواست مسترد کردی
عوام مجھے روکیں گے اور میں گاڑی روک کر ان کے مسائل سنوں گا، چیف جسٹس
لاہور:
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے گاڑی سے اتر کر سائلین کے مسائل نہ سننے کی ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی درخواست کو مسترد کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کے کمرہ عدالت میں اس وقت سناٹا چھا گیا جب ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب امتیاز کیفی نے چیف جسٹس پاکستان سے التجا کرتے ہوئے کہا آپ سے آج پہلی اور آخری مرتبہ کچھ مانگ رہا ہوں انکار نہ کیجیے گا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ میں کسی کو کیا دے سکتا ہوں بتائیں کیا مسئلہ ہے؟ امتیازکیفی نے کہا کہ میں اوپن کورٹ میں نہیں بتا سکتا مہربانی فرما کر تحریری درخواست دیکھ لیں۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے درخواست کی آپ رش میں گاڑی سے نہ اتریں، ہمیں آپ کی زندگی بہت عزیز ہے۔
چیف جسٹس نے درخواست پڑھتے ہی اظہارِ برہمی کرتے ہوئے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سے کہا یہ کیا ہے ؟ مجھے پتہ ہے جتنی آپ کو مجھ سے ہمدردی ہے لیکن مجھے کسی کہ ہمدردی کی ضرورت نہیں، آپ لوگ مجھے عوام سے دور کرنا چاہتے ہیں، عوام مجھے روکیں گے اور میں گاڑی روک کر ان کے مسائل سنوں گا۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے گاڑی سے اتر کر سائلین کے مسائل نہ سننے کی ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی درخواست کو مسترد کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کے کمرہ عدالت میں اس وقت سناٹا چھا گیا جب ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب امتیاز کیفی نے چیف جسٹس پاکستان سے التجا کرتے ہوئے کہا آپ سے آج پہلی اور آخری مرتبہ کچھ مانگ رہا ہوں انکار نہ کیجیے گا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ میں کسی کو کیا دے سکتا ہوں بتائیں کیا مسئلہ ہے؟ امتیازکیفی نے کہا کہ میں اوپن کورٹ میں نہیں بتا سکتا مہربانی فرما کر تحریری درخواست دیکھ لیں۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے درخواست کی آپ رش میں گاڑی سے نہ اتریں، ہمیں آپ کی زندگی بہت عزیز ہے۔
چیف جسٹس نے درخواست پڑھتے ہی اظہارِ برہمی کرتے ہوئے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سے کہا یہ کیا ہے ؟ مجھے پتہ ہے جتنی آپ کو مجھ سے ہمدردی ہے لیکن مجھے کسی کہ ہمدردی کی ضرورت نہیں، آپ لوگ مجھے عوام سے دور کرنا چاہتے ہیں، عوام مجھے روکیں گے اور میں گاڑی روک کر ان کے مسائل سنوں گا۔