مقبوضہ کشمیر میں فوجی قافلے پر حملہ قابض فوجیوں کی خاتون سے زیادتی

زینہ پورہ میں34 راشٹریہ رائفلزکے قافلے پر حملہ کیا گیا،4نوجوان گرفتار


خبر ایجنسی April 30, 2018
خاتون کو مدد کے بہانے بھارتی پیرا ملٹری فورسزکا اہلکار کیمپ میں لے گیا اور زیادتی کی،لاپتہ افرادکے عزیز واقارب کا دھرنا۔ فوٹو : فائل

مقبوضہ کشمیر میں نامعلوم مسلح افراد نے ضلع شوپیاں میں بھارتی فوج کے ایک قافلے پر حملہ کردیا جب کہ جموں میں بھارتی اہلکاروں نے ایک اور خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔

بھارتی فوج کے ترجمان نے ایک بیان میں کہاہے کہ34راشٹریہ رائفلز سے وابستہ قافلے پر ضلع شوپیاں کے علاقے زینہ پورہ میں حملہ کیا گیا۔ حملے کے بعد فوج نے علاقے میں تلاشی کی کارروائی شروع کر دی۔ ضلع کپواڑہ کے ایک جنگل میں بھی تلاشی کی بڑی کارروائی شروع کردی گئی۔

ادھر جموں میں بھارتی اہلکاروں نے ایک اور خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنادیا۔ 24سالہ خاتون نے بتایاکہ بھارتی پیرا ملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورسز کے ایک اہلکارنے اسے کیمپ میں لے جاکر زیادتی کا نشانہ بنایا اور حبس بے جا میں رکھا۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ضلع پونچھ کے علاقے منڈی سے تعلق رکھنے والی خاتون نے پولیس اسٹیشن دومانہ میںتحریری شکایت درج کراتے ہوئے کہاکہ سی آر پی ایف کے 3 اہلکاروں کا ایک گروپ انھیں مددکرنے کے بہانے کیمپ میں لے گیا جہاں ایک اہلکار نے اس کی آبرو ریزی کی۔

پولیس کا کہناہے کہ کیس درج کرکے تحقیقات کی جارہی ہے۔ بھارتی پولیس نے ضلع پلوامہ میں رات کے وقت گھروں پر چھاپوں کے دوران 4 نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔ گرفتار نوجوانوں کی شناخت جاوید احمد راتھر، یاور احمد شیخ ، فیصل اور بلال احمد گنائی کے طور پر ہوئی ہے۔

دوسری طرف بھارتی فورسز نے ضلع اسلام آباد میں ٹیکسی میں سفر کرنے والی ایک خاتون اور اس کے بچے کو مارپیٹ کا نشانہ ہوئے زخمی کردیا۔ فورسز اہلکاروں نے ٹیکسی ڈرائیور پر بھی تشدد کیا اور اس کی گاری کے شیشے توڑدیے۔

علاقے کے لوگوں نے قابض فورسز کی غنڈہ گردی کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور کھنہ بل پہلگام سڑک پر دھرنا دیا جس کے باعث سڑک پر ٹریفک کی آمد ورفت کافی دیر معطل رہی۔ بھارتی فورسز کے ہاتھوں گزشتہ 28 برسوں کے دوران لاپتہ ہونے والے کشمیریوں کے عزیزواقارب نے سری نگر میں پرامن احتجاجی دھرنا دیا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں