بوسٹن میراتھون دھماکے ظالمانہ اقدام ہے بان کی مون

بوسٹن میں دھماکوں کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹس کو شدید مندی کا سامنا بھی کرنا پڑا۔


ویب ڈیسک April 16, 2013
سیکیورٹی کےپیش نظرایئرپورٹ کو ہرطرح کی پروازوں کےلیےبندکردیا گیا ہےجبکہ متعددتعلیمی ادارےبھی بند کر دیئے گئے ہیں۔ فوٹو: رائٹرز

اقوام متحدہ کے جنرل سیکر یٹری نے دھماکوں کی مذمت کرتے ہو کہا کہ ایک ایسی دوڑ جس میں دنیا بھر سے لوگ شریک ہوں وہاں دھماکا کرنا بہت ظالمانہ اقدام ہے۔


غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بوسٹن میں دھماکوں کے میں مرنے والوں کی یاد میں امریکی سینٹ میں تمام کارکنوں نے خاموشی اختیا ر کی جب کہ ہلاکتوں کے سوگ میں بوسٹن میں امریکی پرچم بھی سرنگوں کیا گیا، دھماکوں کی تفتیش کی سربراہی ایف بی آئی کو سونپ دی گئی ، اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون نے دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ایسی دوڑ جس میں دنیا بھر سے لوگ شریک ہوں دھماکا کرنا بہت ظالمانہ اقدام ہے۔


دوسری جانب دھماکوں کے بعد وائٹ ہاؤس میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے اوباما کا کہنا تھا کہ بوسٹن میں ہونے والے دھماکوں کی تہہ تک پہنچیں گے جب کہ واقعے کے پیچھے کون تھا ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے۔ صدر باراک اوباما نے دھماکوں کی تحقیقات کاحکم دیتے ہوئے کہا کہ یہ دھماکے منصوبے کے تحت کیے گئے ہیں، ان میں ملوث افراد کو سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔ ان کاکہنا تھا کہ وہ متاثرہ خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں انہوں نے امریکا میں سیکیورٹی بڑھانے کی ہدایت بھی کردی ہے۔


پاکستان کے امریکا میں سابق سفیر حسین حقانی بھی اس ریس کو دیکھنے کے لیے وہاں موجود تھے، حسین حقانی نے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ پر کہا ہے کہ وہ بھی اس ریس کے تماشائیوں میں میں موجود تھے لیکن دھماکوں سے محفوظ رہے اوربخیر وعافیت اپنے گھرواپس پہنچ گئے۔ ریس کو دیکھنے کے لیے 26000 سے زائد افراد موجود تھے۔


واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی ریاست میساچوسیٹس کے دارالحکومت بوسٹن میں میراتھون کے دوران یکے بعد دیگرے 2 دھماکوں میں 3 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوگئے جبکہ تیسری بارودی ڈیوائس کو ناکارہ بنادیا گیا۔ بم دھماکوں کے بعد اعلی پولیس اہلکاروں نے بریفنگ دی اور فوری معلومات کے بارے میں میڈیا کو آگاہ کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |